سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: خواب کی تعبیر سے متعلق احکام و مسائل
Chapters on Interpretation of Dreams
2. بَابُ : رُؤْيَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَنَامِ
2. باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھنے کا بیان۔
Chapter: Seeing the Prophet (saws) in a Dream
حدیث نمبر: 3905
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن يحيى , حدثنا ابو الوليد , قال: ابو عوانة حدثنا , عن جابر , عن عمار هو الدهني , عن سعيد بن جبير , عن ابن عباس , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من رآني في المنام , فقد رآني , فإن الشيطان لا يتمثل بي".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى , حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ , قَالَ: أَبُو عَوَانَةَ حَدَّثَنَا , عَنْ جَابِرٍ , عَنْ عَمَّارٍ هُوَ الدُّهْنِيُّ , عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ , عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ رَآنِي فِي الْمَنَامِ , فَقَدْ رَآنِي , فَإِنَّ الشَّيْطَانَ لَا يَتَمَثَّلُ بِي".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے مجھے خواب میں دیکھا، یقیناً اس نے مجھے ہی دیکھا کیونکہ شیطان میری صورت میں نہیں آ سکتا۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 5581، ومصباح الزجاجة: 1365)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/279، 361) (صحیح) (سند میں جابر جعفی ضعیف راوی ہے، لیکن دوسرے طرق و شواہد سے یہ صحیح ہے)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن

   سنن ابن ماجه3905عبد الله بن عباسمن رآني في المنام فقد رآني الشيطان لا يتمثل بي

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 3905 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3905  
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
بعض خواب اللہ تعالی کی طرف سے ہوتے ہیں جیسے اگلے باب میں آرہا ہے۔
یہ خواب سچے ہوتے ہیں۔
خواب میں رسول اللہ ﷺ کی زیارت بھی اسی قسم میں شامل ہے۔

(2)
رسول اللہ ﷺ کا حلیہ مبارک حدیث کی کتابوں میں مذکور ہے۔
اگر رسول اللہ ﷺ کی زیارت اس حلیے کے مطابق ہوتو خواب سچا ہے تعبیر کی ضرورت نہیں۔
اگر خواب میں حلیہ مبارک مختلف نظر آئے تو اس کی تعبیر کی جائے گی۔
اور یہ سیکھنے والے کے دین و خلق میں نقص اور کوتاہی کا اظہار ہے۔ (فتح الباري: 484/13)

(3)
شرعی مسائل خواب سے ثابت نہیں ہوتے ان کے لیے قرآن و حدیث کے دلائل ضروری ہے۔

(4)
بعض لوگ جھوٹ موٹ نبی ﷺ کی زیارت کا دعویٰ کردیتے ہیں حالانکہ انھیں ایسا کوئی خواب نہیں آیا ہوتا۔
یہ بہت بڑا گناہ اور نہایت سنگین جرم ہے۔ (دیکھیے: حدیث: 3916)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3905   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.