سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: دعا کے فضائل و آداب اور احکام و مسائل
Chapters on Supplication
2. بَابُ : دُعَاءِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
2. باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعاؤں کا بیان۔
Chapter: The Supplication of The Messenger of Allah
حدیث نمبر: 3831
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة , حدثنا محمد بن ابي عبيدة , حدثنا ابي , عن الاعمش , عن ابي صالح , عن ابي هريرة , قال: اتت فاطمة النبي صلى الله عليه وسلم تساله خادما , فقال لها:" ما عندي ما اعطيك" , فرجعت فاتاها بعد ذلك , فقال:" الذي سالت احب إليك او ما هو خير منه؟" , فقال لها علي: قولي: لا , بل ما هو خير منه , فقالت: فقال:" قولي: اللهم رب السماوات السبع , ورب العرش العظيم , ربنا ورب كل شيء , منزل التوراة والإنجيل والقرآن العظيم , انت الاول فليس قبلك شيء , وانت الآخر فليس بعدك شيء , وانت الظاهر فليس فوقك شيء , وانت الباطن فليس دونك شيء , اقض عنا الدين , واغننا من الفقر".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عُبَيْدَةَ , حَدَّثَنَا أَبِي , عَنْ الْأَعْمَشِ , عَنْ أَبِي صَالِحٍ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , قَالَ: أَتَتْ فَاطِمَةُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَسْأَلُهُ خَادِمًا , فَقَالَ لَهَا:" مَا عِنْدِي مَا أُعْطِيكِ" , فَرَجَعَتْ فَأَتَاهَا بَعْدَ ذَلِكَ , فَقَالَ:" الَّذِي سَأَلْتِ أَحَبُّ إِلَيْكِ أَوْ مَا هُوَ خَيْرٌ مِنْهُ؟" , فَقَالَ لَهَا عَلِيٌّ: قُولِي: لَا , بَلْ مَا هُوَ خَيْرٌ مِنْهُ , فَقَالَتْ: فَقَالَ:" قُولِي: اللَّهُمَّ رَبَّ السَّمَاوَاتِ السَّبْعِ , وَرَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ , رَبَّنَا وَرَبَّ كُلِّ شَيْءٍ , مُنْزِلَ التَّوْرَاةِ وَالْإِنْجِيلِ وَالْقُرْآنِ الْعَظِيمِ , أَنْتَ الْأَوَّلُ فَلَيْسَ قَبْلَكَ شَيْءٌ , وَأَنْتَ الْآخِرُ فَلَيْسَ بَعْدَكَ شَيْءٌ , وَأَنْتَ الظَّاهِرُ فَلَيْسَ فَوْقَكَ شَيْءٌ , وَأَنْتَ الْبَاطِنُ فَلَيْسَ دُونَكَ شَيْءٌ , اقْضِ عَنَّا الدَّيْنَ , وَأَغْنِنَا مِنَ الْفَقْرِ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ فاطمہ رضی اللہ عنہا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک خادم طلب کرنے کے لیے آئیں، تو آپ نے ان سے فرمایا: میرے پاس تو خادم نہیں ہے جو میں تجھے دوں، (یہ سن کر) وہ واپس چلی گئیں، اس کے بعد آپ خود ان کے پاس تشریف لائے اور فرمایا: جو چیز تم نے طلب کی تھی وہ تمہیں زیادہ پسند ہے یا اس سے بہتر چیز تمہیں بتاؤں؟ علی رضی اللہ عنہ نے فاطمہ رضی اللہ عنہا سے کہا: تم کہو کہ نہیں، بلکہ مجھے وہ چیز زیادہ پسند ہے جو خادم سے بہتر ہو، چنانچہ فاطمہ رضی اللہ عنہا نے یہی کہا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم یہ کہا کرو «اللهم رب السموات السبع ورب العرش العظيم ربنا ورب كل شيء منزل التوراة والإنجيل والقرآن العظيم أنت الأول فليس قبلك شيء وأنت الآخر فليس بعدك شيء وأنت الظاهر فليس فوقك شيء وأنت الباطن فليس دونك شيء اقض عنا الدين وأغننا من الفقر» اے اللہ! ساتوں آسمانوں اور عرش عظیم کے رب! اور ہمارے رب اور ہر چیز کے رب، تورات، انجیل اور قرآن عظیم کو نازل کرنے والے! تو ہی اول ہے تجھ سے پہلے کوئی چیز نہیں تھی، تو ہی آخر ہے، تیرے بعد کوئی چیز نہیں ہو گی، تو ہی ظاہر ہے تیرے اوپر کوئی چیز نہیں، تو ہی باطن ہے تیرے ورے کوئی چیز نہیں، ہم سے ہمارا قرض ادا کر دے، اور محتاجی دور کر کے ہمیں غنی کر دے۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الذکروالدعاء 17 (2713)، (تحفة الأشراف: 12499)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الأدب 107 (5051)، سنن الترمذی/الدعوات 19 (3400)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/404) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم

   صحيح مسلم6892عبد الرحمن بن صخراللهم رب السموات ورب الأرض ورب العرش العظيم ربنا ورب كل شيء فالق الحب والنوى ومنزل التوراة والإنجيل والفرقان أعوذ بك من شر كل شيء أنت آخذ بناصيته اللهم أنت الأول فليس قبلك شيء وأنت الآخر فليس بعدك شيء وأنت الظاهر فليس فوقك شيء وأنت الباطن فليس دونك شيء اق
   جامع الترمذي3481عبد الرحمن بن صخراللهم رب السموات السبع ورب العرش العظيم ربنا ورب كل شيء منزل التوراة والإنجيل والقرآن فالق الحب والنوى أعوذ بك من شر كل شيء أنت آخذ بناصيته أنت الأول فليس قبلك شيء وأنت الآخر فليس بعدك شيء وأنت الظاهر فليس فوقك شيء وأنت الباطن فليس دونك شيء اقض عني الدين
   جامع الترمذي3400عبد الرحمن بن صخراللهم رب السموات ورب الأرضين وربنا ورب كل شيء وفالق الحب والنوى ومنزل التوراة والإنجيل والقرآن أعوذ بك من شر كل ذي شر أنت آخذ بناصيته أنت الأول فليس قبلك شيء وأنت الآخر فليس بعدك شيء والظاهر فليس فوقك شيء والباطن فليس دونك شيء اقض عني الدين وأغنني من الفق
   سنن أبي داود5051عبد الرحمن بن صخراللهم رب السموات ورب الأرض ورب كل شيء فالق الحب والنوى منزل التوراة والإنجيل والقرآن أعوذ بك من شر كل ذي شر أنت آخذ بناصيته أنت الأول فليس قبلك شيء وأنت الآخر فليس بعدك شيء وأنت الظاهر فليس فوقك شيء وأنت الباطن فليس دونك شيء
   سنن ابن ماجه3831عبد الرحمن بن صخراللهم رب السموات السبع ورب العرش العظيم ربنا ورب كل شيء منزل التوراة والإنجيل والقرآن العظيم أنت الأول فليس قبلك شيء وأنت الآخر فليس بعدك شيء وأنت الظاهر فليس فوقك شيء وأنت الباطن فليس دونك شيء اقض عنا الدين وأغننا من الفقر
   سنن ابن ماجه3873عبد الرحمن بن صخراللهم رب السموات والأرض ورب كل شيء فالق الحب والنوى منزل التوراة والإنجيل والقرآن العظيم أعوذ بك من شر كل دابة أنت آخذ بناصيتها أنت الأول فليس قبلك شيء وأنت الآخر فليس بعدك شيء وأنت الظاهر فليس فوقك شيء وأنت الباطن فليس دونك شيء اقض عني الدين وأغنني من ال

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 3831 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3831  
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
 
(1)
  اللہ کا ذکر دنیا کے مال سے بہتر ہے۔

(2)
اللہ تعالیٰ اول وآخر ہے۔
وقت مخلوقا ت پر اثر انداز ہوتا ہے، خالق پر نہیں، اس کے لیے سب زمانے برابر ہیں۔

(3)
اللہ تعالیٰ سب سے بلند و بالا اور سب پر غالب ہے، اور اس کی قدرت مخلوق کے ہر ذرے پر محیط ہے اور علم و قدرت کے لحاظ سے وہ سب سے قریب ہے۔

(3)
اللہ تعالیٰ سے اس کی صفات کے وسیلے سے دعا کرنی چاہیے۔

(4)
فقر و غنا اللہ کے ہاتھ میں ہے، لہٰذا قرض و فقر سے نجات کے لیے مسنون دعا کے ذریعے سے اللہ کی مدد حاصل کرنی چاہیے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3831   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 5051  
´سوتے وقت کیا دعا پڑھے؟`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنے بستر پر سونے کے لیے جاتے تو فرماتے: «اللهم رب السموات ورب الأرض ورب كل شىء فالق الحب والنوى منزل التوراة والإنجيل والقرآن أعوذ بك من شر كل ذي شر أنت آخذ بناصيته أنت الأول فليس قبلك شىء وأنت الآخر فليس بعدك شىء وأنت الظاهر فليس فوقك شىء وأنت الباطن فليس دونك شىء اقض عني الدين وأغنني من الفقر» اے اللہ! آسمانوں و زمین کے مالک! اے ہر چیز کے پالنہار! اے دانے اگانے والے! اے بیج سے درخت پیدا کرنے والے! اے توراۃ، انجیل اور قرآن اتارنے والے! میں تیری پناہ چاہتا ہوں، ہر شر والے کے شر سے جس کی ۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ابي داود/أبواب النوم /حدیث: 5051]
فوائد ومسائل:

ان مبارک کلمات میں ایک مسلمان کے لئے اظہار عبودیت کے ساتھ ساتھ توحید الوہیت توحید ربوبیت۔
توحید اسماءوصفات اور نظام رسالت پر ایمان کی تجدید کا اظہار ہے۔


اور بالخصوص قرض اور فقیری سے پناہ مانگنے کی تعلیم ہے۔
کہ اس سبب سے انسان کا سکون وچین غارت ہوجاتا ہے۔
عزت دائو پر لگ جاتی ہے۔
علاوہ ازیں دین ودنیا کی اور بھی ڈھیروں مصیبتیں آڑے آجاتی ہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 5051   

  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3873  
´بستر پر لیٹتے وقت کیا دعا پڑھے؟`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنے بستر پر تشریف لے جاتے تو یہ دعا پڑھتے: «اللهم رب السموات ورب الأرض ورب كل شيء فالق الحب والنوى منزل التوراة والإنجيل والقرآن العظيم أعوذ بك من شر كل دابة أنت آخذ بناصيتها أنت الأول فليس قبلك شيء وأنت الآخر فليس بعدك شيء وأنت الظاهر فليس فوقك شيء وأنت الباطن فليس دونك شيء اقض عني الدين وأغنني من الفقر» اے اللہ! آسمانوں اور زمین کے رب! ہر چیز کے رب! دانے اور گٹھلی کو پھاڑ کر پودا نکالنے والے! توراۃ، انجیل اور قرآن عظیم کو نازل کرنے والے! میں تیری پناہ چاہتا ہوں زمین پر رینگنے وال۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ابن ماجه/كتاب الدعاء/حدیث: 3873]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
اللہ کی صفات کا ذکر کرکے دعا کرنی چاہیے۔

(2)
اللہ تعالیٰ جسمانی ضروریات بھی پوری کرتا ہے۔
اور بندوں کومادی رزق دینے کےلئے دانے اور گھٹلیاں پھاڑ کر فصلیں اور درخت اُگاتا ہے۔
اور روحانی ضروریات بھی پوری کرتا ہے۔
اس مقصد کے لئے اس نے نبوت کا سلسلہ جاری فرما کر آسمانی کتابیں نازل کی ہیں۔

(3)
اس دعا میں قرض کی ادایئگی کےلئے اللہ کی صفت رزاقیت کا واسطہ دیا گیا ہے۔

(4)
زمان ومکان اللہ کی مخلوق ہیں۔
اس لئے وہ ان سب پر حاوی ہے۔
وہ زمان کے لحاظ سے اول وآخر ہے۔
اور مکان کے لحاظ سے تمام مخلوقات سے برتر (الظاہر)
بھی ہے۔
اور اپنی قدرت وعلم کے لحاظ سے قریب ترین (الباطن)
بھی۔

(5)
فقر کے ساتھ اگر اللہ کی طرف توجہ اور عبادت میں انہماک ہو تو یہ محمود ہے۔
تاکہ دل مال ودولت میں مشغول ہوکر اللہ سے غافل نہ ہوجائے۔
لیکن اگر فقر وفاقہ اس حد تک پہنچ جائے۔
کہ بنیادی ضروریات بھی پوری نہ ہوں۔
اور بندہ پیٹ بھرنے کےلئے کسی کے آگے ہاتھ پھیلانے پر مجبور ہوجائے۔
یا مقروض ہوجائے جب کہ قرض کی ادایئگی کی کوئی اُمید نظر نہ آرہی ہو تو ایسا فقر مذموم ہے اس سے اللہ کی پناہ مانگنی چاہیے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3873   

  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3400  
´سوتے وقت پڑھی جانے والی دعاؤں سے متعلق ایک اور باب۔`
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں حکم دیتے تھے کہ جب ہم میں سے کوئی اپنے بستر پر سونے کے لیے جائے تو کہے: «اللهم رب السموات ورب الأرضين وربنا ورب كل شيء وفالق الحب والنوى ومنزل التوراة والإنجيل والقرآن أعوذ بك من شر كل ذي شر أنت آخذ بناصيته أنت الأول فليس قبلك شيء وأنت الآخر فليس بعدك شيء والظاهر فليس فوقك شيء والباطن فليس دونك شيء اقض عني الدين وأغنني من الفقر» اے آسمانوں اور زمینوں کے رب! اے ہمارے رب! اے ہر چیز کے رب! زمین چیر کر دانے اور گٹھلی سے پودے اگانے والے، توراۃ، انجیل اور قرآن نازل ۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ترمذي/كتاب الدعوات/حدیث: 3400]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اے آسمانوں اور زمینوں کے رب! اے ہمارے رب! اے ہرچیز کے رب! زمین چیر کر دانے اور گٹھلی سے پودے اگانے والے،
توراۃ،
انجیل اور قرآن نازل کرنے والے،
اے اللہ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں ہر شر والی چیز کے شر سے،
تو ہی ہر شر وفساد کی پیشانی اپنی گرفت میں لے سکتا ہے۔
تو ہی سب سے پہلے ہے تجھ سے پہلے کوئی چیز نہیں ہے،
تو ہی سب سے آخر ہے،
تیرے بعد کوئی چیز نہیں ہے،
تو سب سے ظاہر (اوپر) ہے تیرے اوپر کوئی چیز نہیں ہے،
تو باطن (نیچے وپوشیدہ) ہے تیرے سے نیچے کوئی چیز نہیں ہے،
مجھ پر جو قرض ہے اسے تو ادا کر دے اور تو مجھے محتاجی سے نکال کر غنی کر دے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3400   

  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3481  
´باب:۔۔۔`
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ فاطمہ (بنت رسول) رضی الله عنہا آپ کے پاس ایک خادم مانگنے آئیں، آپ نے ان سے کہا: تم یہ دعا پڑھتی رہو: «اللهم رب السموات السبع ورب العرش العظيم ربنا ورب كل شيء منزل التوراة والإنجيل والقرآن فالق الحب والنوى أعوذ بك من شر كل شيء أنت آخذ بناصيته أنت الأول فليس قبلك شيء وأنت الآخر فليس بعدك شيء وأنت الظاهر فليس فوقك شيء وأنت الباطن فليس دونك شيء اقض عني الدين وأغنني من الفقر» اے اللہ! تو ساتوں آسمانوں کا رب، عرش عظیم کا رب، اے ہمارے رب! اور ہر چیز کے رب، توراۃ، انجیل اور قرآن کے نازل کرنے والے، زمین پھاڑ کر دانے اگانے اور اکھوے نکالنے ۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ترمذي/كتاب الدعوات/حدیث: 3481]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اے اللہ! تو ساتوں آسمانوں کا رب،
عرش عظیم کا رب،
اے ہمارے رب! اور ہرچیز کے رب،
تو راۃ،
انجیل اور قرآن کے نازل کرنے والے،
زمین پھاڑ کر دانے اگانے اور اکھوے نکالنے والے،
میں تیری پناہ چاہتا ہوں ہر چیز کے شر سے،
جس کی پیشانی تیرے ہاتھ میں ہے،
تو پہلا ہے (شروع سے ہے) تجھ سے پہلے کوئی چیز نہیں ہے،
تو سب سے آخر ہے تیرے بعد کوئی چیز نہیں،
تو سب سے ظاہر (یعنی اوپر ہے)،
تیرے اوپر کوئی چیز نہیں ہے،
تو پوشیدہ ہے سب کی نظروں سے،
لیکن تم سے کوئی چیز پوشیدہ نہیں ہے،
اے اللہ! تو میرے اوپر سے قرض اتار دے،
اور مجھے محتاجی سے نکال کر مالدار کر دے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3481   

  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6892  
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جب تم میں سے کوئی شخص اپنے بستر پر جگہ پکڑنا چاہے تو اپنے تہ بند کے اندرونی حصہ کو پکڑ کر، اس سے اپنے بستر کو جھاڑ لے اور اللہ کا نام لے۔کیونکہ اسے پتہ نہیں ہے اس کے بعد اس کے بستر پر کون اس کا جانشین بنا ہے اور جب لیٹنے کا ارادہ کرے تو اپنے دائیں پہلو پر لیٹنے اور یہ دعا پڑھے۔"اے اللہ!پاک اور منزہ ہے اے میرے رب! تیری توفیق سےمیں نے اپنا پہلو رکھا... (مکمل حدیث اس نمبر پر دیکھیں) [صحيح مسلم، حديث نمبر:6892]
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ رات کو بستر پر جانے سے پہلے اپنے بستر کو جھاڑلینا چاہیے،
کیونکہ ممکن ہے،
اس کی عدم موجودگی میں اس پر کسی موزی جانور نے بسیرا کر لیا ہو،
ظاہر ہے،
یہ اس صورت میں ہے،
جب وہاں اندھیرا اور تاریکی ہو،
لیکن براہ راست ہاتھ سے نہ جھاڑے،
تاکہ اگر کوئی موذی چیز ہو تو وہ اس کو کاٹ نہ لے،
پھر دعا پڑھ کر سوئے تاکہ اللہ کی پناہ میں آجائے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6892   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.