سنن ابن ماجه: کتب/ابواب
احادیث
رواۃ الحدیث
سوانح حیات امام ابن ماجہ رحمہ اللہ کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات
کتاب: کھانوں کے متعلق احکام و مسائل
Chapters on Food
48. بَابُ : خُبْزِ الْبُرِّ
48. باب: گیہوں کی روٹی کا بیان۔
Chapter: Wheat bread
(مرفوع) حدثنا يعقوب بن حميد بن كاسب , حدثنا مروان بن معاوية , عن يزيد بن كيسان , عن ابي حازم , عن ابي هريرة , انه قال:" والذي نفسي بيده , ما شبع نبي الله صلى الله عليه وسلم ثلاثة ايام تباعا من خبز الحنطة , حتى توفاه الله عز وجل".(مرفوع) حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ كَاسِبٍ , حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ , عَنْ يَزِيدَ بْنِ كَيْسَانَ , عَنْ أَبِي حَازِمٍ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , أَنَّهُ قَالَ:" وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ , مَا شَبِعَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ تِبَاعًا مِنْ خُبْزِ الْحِنْطَةِ , حَتَّى تَوَفَّاهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ". ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلسل تین روز تک کبھی گیہوں کی روٹی سیر ہو کر نہیں کھائی یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو وفات دے دی ۱؎ ۔
Report Error
وضاحت: ۱؎ : یعنی برابر تین دن تک کبھی گیہوں کی روٹی آپ ﷺ کو نہیں ملی، اس طرح کہ پیٹ بھر کر کھائے ہوں، ہر روز بلکہ کبھی ایک دن گیہوں کی روٹی کھائی، تو دوسرے دن جو کی ملی، اور کبھی پیٹ بھر کر نہیں ملی، غرض ساری عمر تکلیف اور فقر و فاقہ ہی میں کٹی، سبحان اللہ! شہنشاہی میں فقیری یہی ہے۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الزہد 1 (2976)، سنن الترمذی/الزہد 38 (2358)، (تحفة الأشراف: 13440)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الأطعمة 1 (5374)، مسند احمد (2/434) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
● صحيح البخاري 5414 عبد الرحمن بن صخر خرج رسول الله من الدنيا ولم يشبع من خبز الشعير ● صحيح مسلم 7458 عبد الرحمن بن صخر ما شبع نبي الله وأهله ثلاثة أيام تباعا من خبز حنطة حتى فارق الدنيا ● صحيح مسلم 7457 عبد الرحمن بن صخر ما أشبع رسول الله أهله ثلاثة أيام تباعا من خبز حنطة حتى فارق الدنيا ● جامع الترمذي 2358 عبد الرحمن بن صخر ما شبع رسول الله وأهله ثلاثا تباعا من خبز البر حتى فارق الدنيا ● سنن ابن ماجه 3343 عبد الرحمن بن صخر ما شبع نبي الله ثلاثة أيام تباعا من خبز الحنطة حتى توفاه الله ● سنن ابن ماجه 3338 عبد الرحمن بن صخر ما رأى رسول الله هذا بعينه قط