سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: طہارت اور اس کے احکام و مسائل
The Book of Purification and its Sunnah
21. بَابُ : النَّهْيِ عَنِ الْخَلاَءِ عَلَى قَارِعَةِ الطَّرِيقِ
21. باب: راستہ میں پیشاب و پاخانہ کرنا منع ہے۔
Chapter: Prohibition of relieving oneself in the middle of the road
حدیث نمبر: 329
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن يحيى ، حدثنا عمرو بن ابي سلمة ، عن زهير ، قال، قال سالم سمعت الحسن ، يقول: حدثنا جابر بن عبد الله ، قال، قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إياكم والتعريس على جواد الطريق، والصلاة عليها، فإنها ماوى الحيات والسباع، وقضاء الحاجة عليها فإنها من الملاعن".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنْ زُهَيْرٍ ، قَالَ، قَالَ سَالِمٌ سَمِعْتُ الْحَسَنَ ، يَقُولُ: حَدَّثَنَا جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِيَّاكُمْ وَالتَّعْرِيسَ عَلَى جَوَادِّ الطَّرِيقِ، وَالصَّلَاةَ عَلَيْهَا، فَإِنَّهَا مَأْوَى الْحَيَّاتِ وَالسِّبَاعِ، وَقَضَاءَ الْحَاجَةِ عَلَيْهَا فَإِنَّهَا مِنَ الْمَلَاعِنِ".
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیچ راستے میں رات کو پڑاؤ ڈالنے اور نماز پڑھنے سے بچو، اس لیے کہ وہ سانپوں اور درندوں کے باربار آنے اور جانے کا راستہ ہے، اور وہاں قضائے حاجت سے بھی بچو اس لیے کہ یہ لعنت کے اسباب میں سے ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 2229، ومصباح الزجاجة: 135)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/5 30) (حسن)» ‏‏‏‏ (اس سند میں سالم بن عبد اللہ الخیاط البصری ہیں، حافظ ابن حجر نے انہیں صدوق سئی الحفظ کہا ہے، مگر زہیر بن محمد التمیمی اور عمرو بن أبی سلمہ دونوں ضعیف ہیں، اور حسن بصری اور جابر رضی اللہ عنہ کے درمیان انقطاع ہے، نیز اس حدیث میں «والصلاة عليها» کا لفظ ثابت نہیں ہے، لیکن حدیث کے جملے متفرق طور پر صحیح ہیں، پہلا جملہ «إياكم والتعريس» صحیح مسلم میں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، اور آخری ٹکڑے: «وقضاء الحاجة عليها فإنها من الملاعن» کے کافی شواہد ہیں: ملاحظہ ہو: ا لإرواء: 1/ 101، وسلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی: 2433)

It was narrated that Jabir bin 'Abdullah said: "The Messenger of Allah said: 'Beware of stopping to rest and praying in the middle of the road, for it is the refuge of snakes and carnivorous animals, and beware of relieving yourselves in the middle of the road, for this is an act that provokes curses.'"
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: حسن دون الصلاة عليها

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
ضعيف
عمرو بن أبي سلمة الشامي يروي عن زهير بن محمد أحاديث مناكير (انظر ضعيف سنن الترمذي: 296 وضعيف سنن أبي داود: 4877)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 388

   سنن ابن ماجه329جابر بن عبد اللهإياكم والتعريس على جواد الطريق الصلاة عليها فإنها مأوى الحيات والسباع قضاء الحاجة عليها فإنها من الملاعن

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 329 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث329  
اردو حاشہ:
(1)
رات کو جب راستے پر انسانوں کی آمدرفت رک جاتی ہےتو موذی جانور اور حشرات اپنے ٹھکانوں سے نکل آتے ہیں۔
اور ان راستوں سے گزرتے ہیں، اس لیے اگر کوئی مسافر لیٹ کرسورہا ہوتوممکن ہے کوئی سانپ بچھووغیرہ اسے نقصان پہنچائے۔

(2)
اس حدیث سے بھی راستے میں قضائے حاجت کرنے کی ممانعت ثابت ہوتی ہے۔

(3)
بعض محققین نے (وَالصَّلَاةُ عَلَيهَا)
کے الفاظ کے علاوہ اسے حسن قراردیا ہے۔
تفصیل کے لیے دیکھیے: (الصحيحة، حدیث: 2433)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 329   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.