● سنن ابن ماجه | 329 | إياكم والتعريس على جواد الطريق الصلاة عليها فإنها مأوى الحيات والسباع قضاء الحاجة عليها فإنها من الملاعن «تفرد بہ ابن ماجہ ، ( تحفة الأشراف : 2229 ، ومصباح الزجاجة : 135 ) ، وقد أخرجہ : مسند احمد ( 3/5 30 ) ( حسن ) » ( اس سند میں سالم بن عبد اللہ الخیاط البصری ہیں ، حافظ ابن حجر نے انہیں صدوق سئی الحفظ کہا ہے ، مگر زہیر بن محمد التمیمی اور عمرو بن أبی سلمہ دونوں ضعیف ہیں ، اور حسن بصری اور جابر رضی اللہ عنہ کے درمیان انقطاع ہے ، نیز اس حدیث میں «والصلاة عليها» کا لفظ ثابت نہیں ہے ، لیکن حدیث کے جملے متفرق طور پر صحیح ہیں ، پہلا جملہ «إياكم والتعريس» صحیح مسلم میں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے ، اور آخری ٹکڑے : «وقضاء الحاجة عليها فإنها من الملاعن» کے کافی شواہد ہیں : ملاحظہ ہو : ا لإرواء : 1/ 101 ، وسلسلة الاحادیث الصحیحة ، للالبانی : 2433 )قال الشيخ زبير علي زئي: ضعيف¤ ضعيف¤ عمرو بن أبي سلمة الشامي يروي عن زهير بن محمد أحاديث مناكير (انظر ضعيف سنن الترمذي: 296 وضعيف سنن أبي داود: 4877)¤ انوار الصحيفه، صفحه نمبر 388 |