سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: جہاد کے فضائل و احکام
The Chapters on Jihad
40. بَابُ : لاَ طَاعَةَ فِي مَعْصِيَةِ اللَّهِ
40. باب: اللہ تعالیٰ کی نافرمانی میں کسی کی اطاعت نہ کرنے کا بیان۔
Chapter: There is no obedience through disobedience towards Allah
حدیث نمبر: 2865
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا سويد بن سعيد ، حدثنا يحيى بن سليم ، ح وحدثنا هشام بن عمار ، حدثنا إسماعيل بن عياش ، قالا: حدثنا عبد الله بن عثمان بن خثيم ، عن القاسم بن عبد الرحمن بن عبد الله بن مسعود ، عن ابيه ، عن جده عبد الله بن مسعود ، ان النبي صلى الله عليه وسلم قال:" سيلي اموركم بعدي رجال يطفئون السنة، ويعملون بالبدعة، ويؤخرون الصلاة عن مواقيتها"، فقلت: يا رسول الله، إن ادركتهم كيف افعل؟، قال:" تسالني يا ابن ام عبد، كيف تفعل؟ لا طاعة لمن عصى الله".
(مرفوع) حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمٍ ، ح وحَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ خُثَيْمٍ ، عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" سَيَلِي أُمُورَكُمْ بَعْدِي رِجَالٌ يُطْفِئُونَ السُّنَّةَ، وَيَعْمَلُونَ بِالْبِدْعَةِ، وَيُؤَخِّرُونَ الصَّلَاةَ عَنْ مَوَاقِيتِهَا"، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنْ أَدْرَكْتُهُمْ كَيْفَ أَفْعَلُ؟، قَالَ:" تَسْأَلُنِي يَا ابْنَ أُمِّ عَبْدٍ، كَيْفَ تَفْعَلُ؟ لَا طَاعَةَ لِمَنْ عَصَى اللَّهَ".
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ زمانہ قریب ہے کہ میرے بعد تمہارے معاملات کی باگ ڈور ایسے لوگوں کے ہاتھ میں آئے گی جو سنت کو مٹائیں گے، بدعت پر عمل پیرا ہوں گے، اور نماز کی وقت پر ادائیگی میں تاخیر کریں گے، میں نے کہا: اللہ کے رسول! اگر میں ان کا زمانہ پاؤں تو کیا کروں؟ فرمایا: اے ام عبد کے بیٹے! مجھ سے پوچھ رہے ہو کہ کیا کروں؟ جو شخص اللہ کی نافرمانی کرے اس کی بات نہیں مانی جائے گی۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 9370، ومصباح الزجاجة: 1013)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/399، 5/325، 329) (صحیح) (صحیح أبی داود: 458، و سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی: 2/ 139)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

   سنن ابن ماجه2865عبد الله بن مسعودسيلي أموركم بعدي رجال يطفئون السنة ويعملون بالبدعة ويؤخرون الصلاة عن مواقيتها لا طاعة لمن عصى الله

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 2865 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2865  
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
سنت کو چھوڑ کر بدعتوں پر عمل کرنا گمراہی ہے۔

(2)
اگر حکومتی ارکان بدعتوں کی ترویج کریں تو رعایا کو اس میں تعاون نہیں کرنا چاہیے۔
علماء کو چاہیے کہ بدعت کی تردید کریں اور سنت سے روشناس کرائیں اور عوام کو چاہیے کہ بدعتوں سے بچتے ہوئے سنت پر عمل پیرا رہیں۔

(3)
علمائے حق کا ہر دور میں یہی شیوہ رہا ہے کہ وہ حکومتی گمراہیوں کے مقابلے میں سنت پر عمل کرنے اور اس کی اشاعت کرنے میں ثابت قدم رہتے ہیں۔
اور ہر قسم کی سختیوں اور ترغیب و تحریص سے متاثر ہوئے بغیر حق کا اعلان کرتے ہیں جیسے امام مالک رحمۃ اللہ علیہ نے جبری طلاق کے مسئلے میں اور امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ  نے خلق قرآن کے مسئلے میں استقامت کا مظاہرہ فرمایا۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 2865   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.