سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: جہاد کے فضائل و احکام
The Chapters on Jihad
2. بَابُ : فَضْلِ الْغَدْوَةِ وَالرَّوْحَةِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ
2. باب: اللہ کی راہ میں صبح شام چلنے کی فضیلت۔
Chapter: The virtue of going out in the cause of Allah in the morning and the evening
حدیث نمبر: 2755
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وعبد الله بن سعيد ، قالا: حدثنا ابو خالد الاحمر ، عن ابن عجلان ، عن ابي حازم ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" غدوة او روحة في سبيل الله خير من الدنيا وما فيها".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ ، عَنِ ابْنِ عَجْلَانَ ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" غَدْوَةٌ أَوْ رَوْحَةٌ فِي سَبِيلِ اللَّهِ خَيْرٌ مِنَ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کے راستے میں ایک صبح یا ایک شام (کا وقت گزارنا) دنیا اور اس کی ساری چیزوں سے بہتر ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/فضائل الجہاد 17 (1649)، (تحفة الأشراف: 13428)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الجہاد 5 (2792)، مسند احمد (2/532، 533) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

   سنن ابن ماجه2755عبد الرحمن بن صخرغدوة أو روحة في سبيل الله خير من الدنيا وما فيها

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 2755 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2755  
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
اللہ کی راہ میں اگرچہ اس سے خلوص سے کی جانے والی ہر نیکی مراد لی جاسکتی ہے تاہم قرآن وحدیث میں یہ لفظ زیادہ تر جہاد کے معنی میں استعمال ہوا ہے۔

(2) (دنيا ومافيها)
سے مراد دنیا میں موجود تمام دولت اور تمام خزانے ہیں، یعنی جس طرح ایک دنیا کے طالب کے لیے یہ سب کچھ انتہائی محبوب اور قیمتی ہے۔
اللہ کی نظر میں جہاد اس سے بھی بڑھ کر محبوب اور قیمتی ہے۔
یہ مطلب بھی ہوسکتا ہے کہ ہر مومن کی نظر میں جہاد دنیا کے تمام خزانوں سے قیمتی ہے یعنی دنیا کی دولت ختم ہونے والی ہے جب کہ جہاد کا ثواب جنت کی نعمتیں ہیں جو کبھی ختم ہونے والی نہیں۔
بعض علماء نے یہ مطلب بیان کیا ہے کہ دنیا بھر کے خزانے اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کا جتنا ثواب ہو سکتا ہے جہاد میں گزرا ہوا تھوڑا سا وقت اس سے زیادہ ثواب کا باعث ہے۔
جو مطلب بھی مراد لیا جائے حدیث کا اصل مقصود جہاد کی فضیلت اور بے حساب ثواب کا اثبات ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 2755   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.