ابوسلمہ (ابوسلمہ ابن عبدالرحمٰن بن عوف) سے روایت ہے کہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے ایک آدمی سے کہا: میرے بھتیجے! جب میں تم سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی کوئی حدیث بیان کروں تو تم اس پر کہاوتیں اور مثالیں نہ بیان کیا کرو۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 15032، 15070)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/ 332) (یہ حدیث مکرر ہے، دیکھئے: 485) (حسن)»
It was narrated from Abu Salamah that :
Abu Hurairah said to a man "O son of my brother, when I narrate a Hadith of the Messenger of Allah (ﷺ), to you, then do not try to make any examples for it."
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث22
اردو حاشہ: (1) اس سے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا طرز عمل معلوم ہوتا ہے کہ وہ حدیث سنتے ہی اس پر عمل کرتے تھے اور چون و چرا نہیں کرتے تھے۔
(2) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے اس شخص کے طرز عمل کو غلط قرار دیتے ہوئے تنبیہ فرمائی ہے جس نے حدیث سن کر عقلی موشگافیوں کے ذریعے سے اس پر اعتراض کرنے کی کوشش کی تھی۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 22
(موقوف) قال ابو الحسن: حدثنا يحيى بن عبد الله الكرابيسي، حدثنا علي بن الجعد، عن شعبة، عن عمرو بن مرة، مثل حديث علي رضي الله عنه تعالى عنه. (موقوف) قَالَ أَبُو الْحَسَنِ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْكَرَابِيسِيُّ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْجَعْدِ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، مِثْلَ حَدِيثِ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ تَعَالَى عَنْهُ.
اس سند سے عمرو بن مرہ سے علی رضی اللہ عنہ کی حدیث کے ہم مثل مروی ہے۔
تخریج الحدیث: «(ملاحظہ ہو حدیث نمبر: 20) (صحیح)»