سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: نکاح کے احکام و مسائل
The Chapters on Marriage
8. بَابُ : تَزْوِيجِ الْحَرَائِرِ وَالْوَلُودِ
8. باب: آزاد اور جننے والی عورتوں سے شادی کرنے کا بیان۔
Chapter: Marrying free women who are fertile
حدیث نمبر: 1863
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا يعقوب بن حميد بن كاسب ، حدثنا عبد الله بن الحارث المخزومي ، عن طلحة ، عن عطاء ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" انكحوا فإني مكاثر بكم".
(مرفوع) حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ كَاسِبٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْحَارِثِ الْمَخْزُومِيُّ ، عَنْ طَلْحَةَ ، عَنْ عَطَاءٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" انْكِحُوا فَإِنِّي مُكَاثِرٌ بِكُمْ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم شادی کرو، اس لیے کہ میں تمہاری کثرت کی وجہ سے فخر کروں گا ۱؎۔

وضاحت:
۱؎: جب نکاح کرو گے تو اولاد ہو گی اور میری امت زیادہ ہو گی، مؤلف نے انس رضی اللہ عنہ کی حدیث بیان نہیں کی جس کو احمد اور ابن حبان نے روایت کیا ہے کہ شوہر سے محبت کرنے والی عورت سے نکاح کرو، جو بہت جننے والی ہو اس لئے کہ میں دوسرے انبیاء پر قیامت کے دن تمہاری کثرت پر فخر کروں گا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 14181، ومصباح الزجاجة: 663) (صحیح)» ‏‏‏‏ (سند میں طلحہ بن عمرو مکی ضعیف ہیں، لیکن دوسرے طرق سے یہ صحیح ہے، ملاحظہ ہو: الإرواء: 1784 وسلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی: 2960، صحیح أبی داود: 1789)

It was narrated from Abu Hurairah that: the Messenger of Allah said: “Marry, for I will boast of your great numbers.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

   سنن ابن ماجه1863عبد الرحمن بن صخرانكحوا فإني مكاثر بكم

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 1863 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1863  
اردو حاشہ:
فوائد ومسائل:

(1)
نکاح اسلام کے اہم احکام میں سے ہے اس لیے بلاوجہ کنوارا رہنا درست نہیں۔

(2)
کثرت اولاد شرعاً مطلوب ہے کیونکہ یہ رسول اللہ ﷺ کے لیے خوشی کا باعث ہے۔
اس مفہوم کی ایک حدیث حضرت معقل بن یسار ؓ سے بھی مروی ہے اس کے الفاظ یہ ہیں:
خوب محبت کرنے والی، زیادہ بچے جننے والی سے نکاح کرو، میں دوسری امتوں سے تمہاری کثرت پر فخر کروں گا۔ (سنن ابی داؤد، النکاح، باب النہی عن تزوج من لم یلد من النساء، حدیث: 205)

(3)
کسی عورت کی ماں اور بہنوں وغیرہ کے حالات سے اندازہ کیا جاسکتا ہے اور امید کی جاسکتی ہے کہ اس عورت کی اولاد زیادہ ہو گی۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 1863   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.