ابوسعیدی خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ترکی خیمہ میں اعتکاف کیا، اس کے دروازے پہ بورئیے کا ایک ٹکڑا لٹکا ہوا تھا، آپ نے اس بورئیے کو اپنے ہاتھ سے پکڑا اور اسے ہٹا کر خیمہ کے ایک گوشے کی طرف کر دیا، پھر اپنا سر باہر نکال کر لوگوں سے باتیں کیں۔
It was narrated from Abu Sa’eed Al-Khudri that:
The Messenger of Allah (ﷺ) observed I’tifak in a Turkish tent, over the door of which was a piece of reed matting. He pushed the mat aside, then he put his head out and spoke to the people.
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1775
اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) اعتکاف کے لئے جگہ خیمے کے انداز میں بنائی جا سکتی ہے خصو صاً جب اعتکاف مسجد کے صحن میں کیا جائے اور دھوپ وغیرہ کے بچاؤ کے لئے سائے کی ضرورت ہو۔
(2) اعتکا ف کے دوران میں لوگو ں سے ضروری بات کی جا سکتی ہے۔
(3) غیر مسلم ممالک کا بنا ہوا کپڑا یا دوسری چیز استعمال کرنا جائز ہے بشرطیکہ اس میں کو ئی ایسی بات نہ ہو جو ہماری شریعت میں ممنوع ہو مثلاً ایسا مردانہ لبا س جو ریشم کا بنا ہوا ہو استعمال کرنا جائز نہیں۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 1775