عبدالعزیز بن جریج کہتے ہیں کہ ہم نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وتر میں کون سی سورتیں پڑھتے تھے؟ تو انہوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم پہلی رکعت میں: «سبح اسم ربك الأعلى» دوسری میں «قل يا أيها الكافرون» اور تیسری میں «قل هو الله أحد» اور معوذتین پڑھتے تھے ۱؎۔
وضاحت: ۱؎: اس حدیث سے یہ معلوم ہوا کہ نبی اکرم ﷺ وتر کی تین رکعتیں پڑھتے تھے، پہلی رکعت میں «سبح اسم ربك الأعلى» کی تلاوت فرماتے، اور دوسری رکعت میں «قل يا أيها الكافرون» کی، اور تیسری رکعت میں: «قل هو الله أحد» اور معوذتین پڑھتے تھے۔
It was narrated that ‘Abdul-‘Aziz bin Juraij said:
“We asked ‘Aishah what the Messenger of Allah (ﷺ) used to recite in Witr. She said: ‘He used to recite: “Glorify the Name of your Lord the Most High,” [Al-A’la (87)] in the first Rak’ah, ‘Say: “O disbelievers!’” [Al- Kafirun (109)] in the second Rak’ah, and ‘Say: Allah is One’ in the third and the Mu’awwidhatain (Chapter 113, 114).’”
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف سنن أبي داود (1424) ترمذي (463) خصيف ضعيف،ضعفه الجمهور ولو شاھد حسن لذاته عند ابن حبان (2423) والحاكم (1/305،2/520) دون قوله: ’’والمعوذتين‘‘ وھو يغني عنه وانظر مشكاة المصابيح (1/420 ح 1269) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 419
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1173
اردو حاشہ: فائدہ: مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے۔ اور مذید لکھا ہے کہ اس کے شواہد بھی ہیں۔ لیکن ان شواہد کی بابت صحت اور ضعف کا حکم نہیں لگایا۔ اسی طرح سنن ابی داؤد (حدیث: 1424) کی تحقیق میں لکھتے ہیں کہ معوذتین کے علاوہ بقیہ حدیث کے شواہد موجود ہیں۔ نیز شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے اس روایت کو صحیح قرار دیا ہے۔ دیکھئے: (صحیح ابوداؤد۔ (مفصل) حدیث: 1280) اسی طرح الموسوعة الحدیثیة مسند الإمام أحمد بن حنبل کے محققین نے بھی اسے معوذتین پڑھنے کے سوا صحیح لغیرہ قراردیا ہے۔ دیکھئے: (الموسوعة الحدیثیة مسند أحمد، 80، 79/42) الحاصل مذکورہ روایت معوذتین (سورۃ الفلق۔ اورسورۃ الناس) کے علاوہ قابل عمل اور قابل حجت ہے۔ کیونکہ باقی تین سورتوں کے پڑھنے کا ذکرگزشتہ احادیث (1172، 1171) میں بھی ملتا ہے۔ جن کو ہمارے فاضل محقق نے بھی صحیح قرار دیا ہے۔ واللہ أعلم۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 1173
تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 463
´وتر میں کون سی سورتیں پڑھی جائیں؟` عبدالعزیز بن جریج کہتے ہیں کہ ہم نے عائشہ رضی الله عنہا سے پوچھا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وتر میں کیا پڑھتے تھے؟ تو انہوں نے کہا: پہلی رکعت میں «سبح اسم ربك الأعلى»، دوسری میں «قل يا أيها الكافرون»، اور تیسری میں «قل هو الله أحد» اور معوذتین ۱؎ پڑھتے تھے۔ [سنن ترمذي/أبواب الوتر/حدیث: 463]
اردو حاشہ: 1؎: یعنی ' قل أعوذ بربّ الفلق' اور' قل أعوذ بربّ الناس' نوٹ:
(متابعات وشواہد کی بناپر یہ حدیث صحیح لغیرہ ہے، ورنہ عبد العزیز کی ملاقات عائشہ رضی اللہ عنہا سے نہیں ہے)
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 463