حدثنا محمد بن يحيى، قال: ثنا يعقوب بن إبراهيم بن سعد، قال: ثني ابن اخي ابن شهاب عن عمه، قال: اخبرني سالم بن عبد الله، ان عبد الله بن عمر، رضي الله عنهما قال:" كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا قام إلى الصلاة رفع يديه حتى إذا كانتا حذو منكبيه كبر ثم إذا اراد ان يركع رفعهما حتى يكونا حذو منكبيه كبر وهما كذلك فركع ثم إذا اراد ان يرفع صلبه رفعهما حتى يكونا حذو منكبيه ثم قال: سمع الله لمن حمده ثم يسجد فلا يرفع يديه في السجود ورفعهما في كل ركعة وتكبيرة كبرها قبل الركوع حتى تنقضي صلاتهحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، قَالَ: ثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ: ثَنِي ابْنُ أَخِي ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَمِّهِ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ إِلَى الصَّلَاةِ رَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّى إِذَا كَانَتَا حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ كَبَّرَ ثُمَّ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ رَفَعَهُمَا حَتَّى يَكُونَا حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ كَبَّرَ وَهُمَا كَذَلِكَ فَرَكَعَ ثُمَّ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْفَعَ صُلْبَهُ رَفَعَهُمَا حَتَّى يَكُونَا حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ ثُمَّ قَالَ: سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ثُمَّ يَسْجُدُ فَلَا يَرْفَعُ يَدَيْهِ فِي السُّجُودِ وَرَفَعَهُمَا فِي كُلِّ رَكْعَةٍ وَتَكْبِيرَةٍ كَبَّرَهَا قَبْلَ الرُّكُوعِ حَتَّى تَنْقَضِيَ صَلَاتُهُ
سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز کے لیے کھڑے ہوتے، تو دونوں ہاتھ اٹھاتے، جب ہاتھ کندھوں کے برابر ہو جاتے، تو اللہ اکبر کہتے، پھر جب رکوع جانے لگتے، تو ان کو اٹھاتے، یہاں تک کہ جب کندھوں کے برابر ہو جاتے، تو اسی حالت میں اللہ اکبر کہتے، رکوع کرنے کے بعد جب پشت اٹھانے لگتے، تو ہاتھوں کو کندھوں کے برابر اٹھاتے، پھر «سمع الله لمن حمده» کہتے، پھر سجدہ کرتے، تو سجدوں میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہاتھ نہیں اٹھایا کرتے تھے، ہر رکعت اور رکوع سے پہلے ہر تکبیر میں ہاتھ اُٹھاتے تھے حتی کہ آپ کی نماز پوری ہو جاتی۔
تخریج الحدیث: «صحيح البخاري: 735-736-738، صحيح مسلم: 290»