حدثنا محمد بن يحيى، قال: حدثنا حجاج بن منهال، وابو صالح كاتب الليث جميعا عن عبد العزيز بن عبد الله بن ابي سلمة، عن عمه الماجشون بن ابي سلمة، عن الاعرج، عن عبيد الله بن ابي رافع، عن علي بن ابي طالب، رضي الله عنه عن رسول الله صلى الله عليه وسلم انه كان إذا افتتح الصلاة كبر ثم قال: «وجهت وجهي للذي فطر السماوات والارض حنيفا وما انا من المشركين إن صلاتي ونسكي ومحياي ومماتي لله رب العالمين لا شريك له وبذلك امرت وانا اول المسلمين اللهم انت الملك لا إله إلا انت ربي وانا عبدك ظلمت نفسي واعترفت بذنبي فاغفر لي ذنوبي جميعا لا يغفر الذنوب إلا انت واهدني لاحسن الاخلاق لا يهدي لاحسنها إلا انت واصرف عني سيئها لا يصرف سيئها إلا انت لبيك وسعديك والخير كله في يديك والشر ليس إليك انا بك وإليك تباركت وتعاليت استغفرك واتوب إليك» ، فإذا ركع قال: «اللهم لك ركعت وبك آمنت ولك اسلمت خشع لك سمعي وبصري ومخي وعظامي وعصبي» ، فإذا رفع راسه قال: «سمع الله لمن حمده ربنا ولك الحمد ملء السماوات والارض وملء ما شئت من شيء بعد» ، فإذا سجد قال: «اللهم لك سجدت وبك آمنت ولك اسلمت سجد وجهي للذي خلقه وصوره فاحسن صوره وشق سمعه وبصره فتبارك الله احسن الخالقين» ، وإذا فرغ من صلاته فسلم قال: «اللهم اغفر لي ما قدمت وما اخرت وما اسررت وما اعلنت وما اسرفت وما انت اعلم به مني انت المقدم والمؤخر لا إله الا انت» ، قال ابو صالح: فيهما جميعا لا إله لي إلا انتحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، وَأَبُو صَالِحٍ كَاتِبُ اللَّيْثِ جَمِيعًا عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ عَمِّهِ الْمَاجِشُونِ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي رَافِعٍ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ كَانَ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلَاةَ كَبَّرَ ثُمَّ قَالَ: «وَجَّهْتُ وَجْهِي لِلَّذِي فَطَرَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ حَنِيفًا وَمَا أَنَا مِنَ الْمُشْرِكِينَ إِنَّ صَلَاتِي وَنُسُكِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ لَا شَرِيكَ لَهُ وَبِذَلِكَ أُمِرْتُ وَأَنَا أَوَّلُ الْمُسْلِمِينَ اللَّهُمَّ أَنْتَ الْمَلِكُ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ رَبِّي وَأَنَا عَبْدُكَ ظَلَمْتُ نَفْسِي وَاعْتَرَفْتُ بِذَنْبِي فَاغْفِرْ لِي ذُنُوبِي جَمِيعًا لَا يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ وَاهْدِنِي لِأَحْسَنِ الْأَخْلَاقِ لَا يَهْدِي لِأَحْسَنِهَا إِلَّا أَنْتَ وَاصْرِفْ عَنِّي سَيِّئَهَا لَا يَصْرِفُ سَيِّئَهَا إِلَّا أَنْتَ لَبَّيْكَ وَسَعْدَيْكَ وَالْخَيْرُ كُلُّهُ فِي يَدَيْكَ وَالشَّرُّ لَيْسَ إِلَيْكَ أَنَا بِكَ وَإِلَيْكَ تَبَارَكْتَ وَتَعَالَيتَ أَسْتَغْفِرُكَ وَأَتُوبُ إِلَيْكَ» ، فَإِذَا رَكَعَ قَالَ: «اللَّهُمَّ لَكَ رَكَعْتُ وَبِكَ آمَنْتُ وَلَكَ أَسْلَمْتُ خَشَعَ لَكَ سَمْعِي وَبَصَرِي وَمُخِّي وَعِظَامِي وَعَصَبِي» ، فَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ قَالَ: «سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ مِلْءَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمِلْءَ مَا شِئْتَ مِنْ شَيْءٍ بَعْدُ» ، فَإِذَا سَجَدَ قَالَ: «اللَّهُمَّ لَكَ سَجَدْتُ وَبِكَ آمَنْتُ وَلَكَ أَسْلَمْتُ سَجَدَ وَجْهِي لِلَّذِي خَلْقَهُ وَصَوَّرَهُ فَأَحْسَنَ صُوَرَهُ وَشَقَّ سَمْعَهُ وَبَصَرَهُ فَتَبَارَكَ اللَّهُ أَحْسَنُ الْخَالِقِينَ» ، وَإِذَا فَرَغَ مَنْ صَلَاتِهِ فَسَلَّمَ قَالَ: «اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ وَمَا أَخَّرْتُ وَمَا أَسْرَرْتُ وَمَا أَعْلَنْتُ وَمَا أَسْرَفْتُ وَمَا أَنْتَ أَعْلَمُ بِهِ مِنِّي أَنْتَ الْمُقَدِّمُ وَالْمُؤَخِّرُ لَا إِلَهَ أَلَا أَنْتَ» ، قَالَ أَبُو صَالِحٍ: فِيهِمَا جَمِيعًا لَا إِلَهَ لِي إِلَّا أَنْتَ
سیدنا علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز شروع کرتے، تو «الله اكبر» کہتے: پھر یہ دعا پڑھتے: «وَجَّهْتُ وَجْهِيَ لِلَّذِي فَطَرَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ حَنِيفًا وَمَا أَنَا مِنَ الْمُشْرِكِينَ، إِنَّ صَلَاتِي وَنُسُكِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ لَا شَرِيكَ لَهُ وَبِذَلِكَ أُمِرْتُ وَأَنَا أَوَّلُ المُسْلِمِينَ، اللهُمَّ أَنْتَ الْمَلِكُ لَا إِلهَ إِلَّا أَنْتَ رَبِّي وَأَنَا عَبْدُكَ ظَلَمْتُ نَفْسِي وَاعْتَرَفْتُ بِذَنْبِي فَاغْفِرْ لِي ذُنُوبِي جَمِيعًا لَّا يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ وَاهْدِنِي لِأَحْسَنِ الأَخْلَاقِ لَا يَهْدِي لِأَحْسَنِهَا إِلَّا أَنْتَ وَاصْرِفْ عَنِّي سَيِّئَهَا لَا يَصْرِفُ سَيِّئَهَا إِلَّا أَنْتَ لَبَّيْكَ وَسَعْدَيْكَ وَالخَيْرُ كُلُّهُ فِي يَدَيْكَ وَالشَّرُّ لَيْسَ إِلَيْكَ أَنَا بِكَ وَإِلَيْكَ تَبَارَكْتَ وَتَعَالَيتَ أَسْتَغْفِرُكَ وَأَتُوبُ إِلَيْكَ» میں نے یکسو ہو کر اپنا چہرہ اس ہستی کی طرف پھیر لیا ہے، جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا فرمایا اور میں مشرکوں میں سے نہیں ہوں۔ میری نماز، میری قربانی، میری زندگی اور میری موت اللہ رب العالمین کے لیے ہے۔ اس کا کوئی شریک نہیں اور مجھے اسی کا حکم دیا گیا ہے اور میں پہلا فرماں بردار ہوں، اے اللہ! تو ہی بادشاہ ہے، تیرے سوا کوئی سچا معبود نہیں، تو میرا رب ہے اور میں تیرا بندہ ہوں، میں نے اپنے اوپر ظلم کیا اور اپنے گناہوں کا اعتراف کیا، تو میرے سارے گناہ بخش دے، کیوں کہ تیرے سوا گناہوں کو کوئی نہیں بخش سکتا، مجھے سب سے اچھے اخلاق کی ہدایت دے، کیوں کہ سب سے اچھے اخلاق کی ہدایت تیرے سوا کوئی نہیں دے سکتا، برے اخلاق مجھ سے ہٹا دے، کیوں کہ مجھ سے برے اخلاق تیرے علاوہ کوئی نہیں ہٹا سکتا۔ میں حاضر ہوں، حاضر ہوں، تمام بھلائیاں تیرے ہاتھوں میں ہیں، برائی کی نسبت تیری طرف نہیں، میں تیرے ساتھ ہوں اور تیری طرف ہوں، تو برکت والا اور بلند ہے، میں تجھ سے بخشش مانگتا ہوں اور تیری طرف رجوع کرتا ہوں۔ جب رکوع میں جاتے تو یہ دعا پڑھتے: «اللهم لَكَ رَكَعْتُ وَبِكَ آمَنْتُ وَلَكَ أَسْلَمْتُ خَشَعَ لَكَ سَمْعِي وَبَصَرِي وَمُخِي وَعِظَامِي وَعَصَبِي» اے اللہ! میں تیرے ہی لیے جھکا، تجھی پر ایمان لایا، تیرا ہی فرمانبردار بنا، میرے کان، آنکھیں، مغز، ہڈیاں اور پٹھے تیرے ہی سامنے عاجز ہیں۔ جب رکوع سے سر اٹھاتے، تو یہ دعا پڑھتے: «سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ مِلْءَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمِلْءَ مَا شِئْتَ مِنْ شَيْءٍ بَعْدُ» اللہ نے سن لیا، جس نے اس کی تعریف کی، اے ہمارے پروردگار! تیرے لیے اتنی تعریف ہے، جس سے آسمان و زمین اور ان کے بعد ہر وہ چیز بھر جائے جو تو چاہے۔ جب سجدہ کرتے تو یہ دعا پڑھتے: «اللَّهُمَّ لَكَ سَجَدْتُ وَبِكَ آمَنْتُ وَلَكَ أَسْلَمْتُ سَجَدَ وَجْهِي لِلَّذِي خَلْقَهُ وَصَوَّرَهُ فَأَحْسَنَ صُوَرَهُ وَشَقَّ سَمْعَهُ وَبَصَرَهُ فَتَبَارَكَ اللهُ أَحْسَنُ الْخَالِقِينَ» اے اللہ! میں نے تیرے ہی لیے سجدہ کیا، تجھی پر ایمان لایا، تیرا ہی فرمانبردار بنا، میرے چہرے نے اس ہستی کے لیے سجدہ کیا، جس نے اسے پیدا کیا، اس کی خوبصورت شکل بنائی، اس کے کانوں اور آنکھوں کے شگاف بنائے، برکت والا ہے اللہ، جو تمام بنانے والوں سے اچھا ہے۔ جب نماز سے فارغ ہو کر سلام پھیرتے، تو یہ دعا پڑھتے: «اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ وَمَا أَخَّرْتُ وَمَا أَسْرَرْتُ وَمَا أَعْلَنْتُ وَمَا أَسْرَفْتُ وَمَا أَنْتَ أَعْلَمُ بِهِ مِنِّي أَنْتَ الْمُقَدِّمُ وَالْمُوَخِّرُ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ» اے اللہ! بخش دے جو میں نے پہلے کیا اور جو بعد میں کیا، جو چھپ کر کیا اور جو علانیہ کیا، جو زیادتی کی، جسے تو مجھ سے زیادہ جانتا ہے، پہلے اور پیچھے کرنے والا تو ہی ہے، تیرے علاوہ کوئی عبادت کے لائق نہیں۔ ابو صالح نے سب مقامات پر یوں بیان کیا ہے: «لَّا إِلهَ لِي إِلَّا أَنْتَ» تیرے علاوہ میرا کوئی معبود نہیں۔