صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
454. ‏(‏221‏)‏ بَابُ الِاقْتِصَارِ فِي الْجِلْسَةِ الْأُولَى عَلَى التَّشَهُّدِ، وَتَرْكِ الدُّعَاءِ بَعْدَ التَّشَهُّدِ الْأَوَّلِ‏.‏
454. جلسہ اولیٰ میں صرف تشہد پڑھنے اور پہلے تشہد کے بعد دعا نہ مانگنے کا بیان
حدیث نمبر: 708
Save to word اعراب
نا احمد بن الازهر ، وكتبته من اصله، حدثنا ابي ، عن ابن إسحاق ، قال: وحدثني عن تشهد رسول الله في وسط الصلاة وفي آخرها، عبد الرحمن بن الاسود بن يزيد النخعي ، عن ابيه ، قال: وكنا نحفظه، عن عبد الله بن مسعود ، كما نحفظ حروف القرآن حين اخبرنا، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم علمه إياه، قال: فكان يقول إذا جلس في وسط الصلاة وفي آخرها على وركه اليسرى:" التحيات لله والصلوات والطيبات، السلام عليك ايها النبي ورحمة الله وبركاته، السلام علينا وعلى عباد الله الصالحين، اشهد ان لا إله إلا الله واشهد ان محمدا عبده ورسوله"، قال: ثم إن كان في وسط الصلاة نهض حين يفرغ من تشهده، وإن كان في آخرها دعا بعد تشهده بما شاء الله ان يدعو، ثم يسلم . قال ابو بكر: قوله: وفي آخرها على وركه اليسرى، إنما كان يجلسها في آخر صلاته لا في وسط صلاته، وفي آخرها كما رواه عبد الاعلى، عن محمد بن إسحاق، وإبراهيم بن سعيد الجوهري، عن يعقوب بن إبراهيمنا أَحْمَدُ بْنُ الأَزْهَرِ ، وَكَتَبْتُهُ مِنْ أَصْلِهِ، حَدَّثَنَا أَبِي ، عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ ، قَالَ: وَحَدَّثَنِي عَنْ تَشَهُّدِ رَسُولِ اللَّهِ فِي وَسَطِ الصَّلاةِ وَفِي آخِرِهَا، عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الأَسْوَدِ بْنِ يَزِيدَ النَّخَعِيُّ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: وَكُنَّا نَحْفَظُهُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ ، كَمَا نَحْفَظُ حُرُوفَ الْقُرْآنِ حِينَ أَخْبَرَنَا، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَّمَهُ إِيَّاهُ، قَالَ: فَكَانَ يَقُولُ إِذَا جَلَسَ فِي وَسَطِ الصَّلاةِ وَفِي آخِرِهَا عَلَى وَرِكِهِ الْيُسْرَى:" التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ، السَّلامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ، السَّلامُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ، أَشْهَدُ أَنْ لا إِلَهَ إِلا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ"، قَالَ: ثُمَّ إِنْ كَانَ فِي وَسَطِ الصَّلاةِ نَهَضَ حِينَ يَفْرُغُ مِنْ تَشَهُّدِهِ، وَإِنْ كَانَ فِي آخِرِهَا دَعَا بَعْدَ تَشَهُّدِهِ بِمَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَدْعُوَ، ثُمَّ يُسَلِّمُ . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: قَوْلُهُ: وَفِي آخِرِهَا عَلَى وَرِكِهِ الْيُسْرَى، إِنَّمَا كَانَ يَجْلِسُهَا فِي آخِرِ صَلاتِهِ لا فِي وَسَطِ صَلاتِهِ، وَفِي آخِرِهَا كَمَا رَوَاهُ عَبْدُ الأَعْلَى، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، وَإِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعِيدٍ الْجَوْهَرِيِّ، عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ
حضرت ازہر ابن اسحاق سے روایت کرتے ہیں کہ اُنہوں نے مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کے درمیان میں اور آخر میں تشہد کے بارے میں بیان کیا، جناب عبدالرحمٰن بن الاسود بن یزید نخعی اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ اُنہوں نے فرمایا کہ ہم سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے تشہد کے کلمات (اسی اہتمام کے ساتھ) یاد کرتے تھے جیسے قرآن مجید کے کلمات سیکھتے اور یاد کرتے تھے، جب اُنہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ کلمات اُنہیں خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سکھائے ہیں۔ وہ فرماتے ہیں کہ چنانچہ وہ (‏‏‏‏سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ) جب نماز کے درمیان اور نماز کے آخر میں اپنی بائیں سرین پر بیٹھتے تو یہ کلمات پڑھتے، «التَّحِيَّاتُ لِلّٰہِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ، السَّلاَمُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ ّٰاللهِ وَبَرَكَاتُهُ، السَّلاَمُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ َّاللهِ الصَّالِحِينَ، أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلَّا َّاللهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ» تمام زبانی، جسمانی اور مالی عبادت اللہ کے لئے ہیں۔ نبی، آپ پر سلام ہو اور اللہ کی رحمتیں ہوں اور اس کی برکتیں ہوں، ہم پر اور اللہ کے نیک بندوں پر سلام ہو۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سواکوئی عبادت کے لائق نہیں ہے اور محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) اس کے بندے اور رسول میں۔ وہ فرماتے ہیں کہ پھر اگر وہ نماز کے درمیان میں ہوتے تو تشہد سے فارغ ہونے کے بعد کھڑے ہو جاتے، اور اگر نماز کے آخر میں ہوتے تو تشہد کے بعد جو اللہ چاہتا دعا مانگتے پھر سلام پھیرتے۔ امام ابوبکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اُن کا یہ فرمان اور نماز کے آخر میں اپنی بائیں سرین پر بیٹھتے تھے۔ اس طرح تو وہ نماز کے آخر میں بیٹھتے تھے نہ کہ درمیانی (‏‏‏‏ ‏‏‏‏تشہد کے وقت)۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.