صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
380. ‏(‏147‏)‏ بَابُ الِاعْتِدَالِ فِي الرُّكُوعِ، وَالتَّجَافِي، وَوَضْعِ الْيَدَيْنِ عَلَى الرُّكْبَتَيْنِ‏.‏
380. رکوع میں اعتدال، ہاتھوں کو پہلووں سے دور رکھنے اور دونوں ہاتھ گھٹنوں پر رکھنے کا بیان
حدیث نمبر: 589
Save to word اعراب
نا بندار ، نا ابو داود ، نا فليح بن سليمان ، حدثني العباس بن سهل الساعدي ، قال: اجتمع ناس من الانصار فيهم سهل بن سعد الساعدي، وابو حميد الساعدي، وابو اسيد الساعدي، فذكروا صلاة رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال ابو حميد : دعوني احدثكم وانا اعلمكم بهذا، قالوا: فحدث، قال: رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم " احسن الوضوء، ثم دخل الصلاة وكبر، فرفع يديه حذو منكبيه، ثم ركع، فوضع يديه على ركبتيه كالقابض عليها، فلم يصب راسه ولم يقنعه، ونحى يديه عن جنبيه، ثم رفع راسه، فاستوى قائما، حتى عاد كل عظم منه إلى موضعه" ، ثم ذكر بندار بقية الحديث، وقال في آخره: فقال القوم كلهم: هكذا كانت صلاة رسول الله صلى الله عليه وسلم. سمعت محمد بن يحيى، يقول: من سمع هذا الحديث، ثم لم يرفع يديه يعني إذا ركع، وإذا رفع راسه من الركوع، فصلاته ناقصةنا بُنْدَارٌ ، نا أَبُو دَاوُدَ ، نا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، حَدَّثَنِي الْعَبَّاسُ بْنُ سَهْلٍ السَّاعِدِيُّ ، قَالَ: اجْتَمَعَ نَاسٌ مِنَ الأَنْصَارِ فِيهِمْ سَهْلُ بْنُ سَعْدٍ السَّاعِدِيُّ، وَأَبُو حُمَيْدٍ السَّاعِدِيُّ، وَأَبُو أُسَيْدٍ السَّاعِدِيُّ، فَذَكَرُوا صَلاةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ أَبُو حُمَيْدٍ : دَعُونِي أُحَدِّثُكُمْ وَأَنَا أَعْلَمُكُمْ بِهَذَا، قَالُوا: فَحَدِّثْ، قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " أَحْسَنَ الْوُضُوءَ، ثُمَّ دَخَلَ الصَّلاةَ وَكَبَّرَ، فَرَفَعَ يَدَيْهِ حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ، ثُمَّ رَكَعَ، فَوَضَعَ يَدَيْهِ عَلَى رُكْبَتَيْهِ كَالْقَابِضِ عَلَيْهَا، فَلَمْ يَصُبَّ رَأْسَهُ وَلَمْ يُقْنِعْهُ، وَنَحَّى يَدَيْهِ عَنْ جَنْبَيْهِ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ، فَاسْتَوَى قَائِمًا، حَتَّى عَادَ كُلُّ عَظْمٍ مِنْهُ إِلَى مَوْضِعِهِ" ، ثُمَّ ذَكَرَ بُنْدَارٌ بَقِيَّةَ الْحَدِيثِ، وَقَالَ فِي آخِرِهِ: فَقَالَ الْقَوْمُ كُلُّهُمْ: هَكَذَا كَانَتْ صَلاةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ يَحْيَى، يَقُولُ: مَنْ سَمِعَ هَذَا الْحَدِيثَ، ثُمَّ لَمْ يَرْفَعْ يَدَيْهِ يَعْنِي إِذَا رَكَعَ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ، فَصَلاتُهُ نَاقِصَةٌ
حضرت عباس بن سہل الساعدی بیان کرتے ہیں کہ انصار کے کچھ افراد جمع ہوئے۔ اُن میں حضرت سہل بن سعد الساعدی، ابوحمید الساعدی اور ابواسید الساعدی بھی تھے، تو اُنہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کا تذکرہ کیا، تو سیدنا ابوحمید رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ مجھے اجازت دو میں تمہیں (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز) بیان کرتا ہوں اور میں تم سے اسے زیادہ جانتا ہوں۔ اُنہوں نے کہا (اگر ایسی بات ہے تو) بیان کرو۔ اُنہوں نے فرمایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بہترین وضو کرتے ہوئے دیکھا پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں داخل ہوئے اور تکبیر کہی تو اپنے دونوں ہاتھ اپنے کندھوں کے برابر بلند کیے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رُکوع کیا تو اپنے دونوں ہاتھ اپنے گُھٹنوں پر ایسے رکھے جیسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم اُن کو پکڑتے ہوئے ہوں۔ (رُکوع میں) اپنے سر کو نہ اُٹھایا اور نہ بہت جُھکایا (بلکہ درمیانی حالت میں کمر کے برابر رکھا) اور اپنے بازؤں کو اپنے پہلوؤں سے دور رکھا، پھر (رُکوع سے) اپنا سر اُٹھایا تو سیدھے کھڑے ہو گئے حتیٰ کہ ہر ہڈی اپنی جگہ میں لوٹ گئی، پھر جناب بندار نے باقی حدیث بیان کی اور حدیث کے آخر میں یہ الفاظ بیان کیے کہ تمام صحابہ کرام رضی اللہ عنہھم نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز اسی طرح ہوتی تھی۔ امام ابوبکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت محمد بن یحییٰ کو سنا وہ فرما رہے تھے کہ جس شخص نے یہ حدیث سننے کے بعد رُکوع کو جاتے ہوئے اور رُکوع سے سر اُٹھاتے وقت رفع الیدین نہ کیا تو اس کی نماز ناقص ہے۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.