سیدنا ابوحمید ساعدی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو بالکل سیدھے کھڑے ہوجاتے (پھرحدیث کا کچھ حصّہ بیان کیا) اور کہا کہ پھر آپ «اللهُ أَكْبَرُ» کہتے اور رُکوع کرتے پھر میانہ روی رُکوع کرتے تو اپنے سر کو نہ جُھکاتے اور نہ اُٹھاتے (بلکہ بالکل برابر رکھتے) اور اپنے دونوں ہاتھ اپنے دونوں گھٹنوں پر رکھتے۔ پھر آپ «سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ» کہتے اور بالکل کھڑے ہو جاتے حتیٰ کہ ہڈی اپنی جگہ پر سیدھی ہو جاتی۔ پھر سجدے کے لئے زمین کی طرف جُھکتے پھر فرماتے «اللهُ أَكْبَرُ» ، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے دونوں بازو اپنی بغلوں سے الگ کرتے اور اپنے دونوں پاؤں کی اُنگلیوں کو موڑ لیتے۔ پھر اپنے دائیں پاؤں کو موڑ کر اُس پر بیٹھ جاتے۔ پھر اعتدال کے ساتھ بیٹھ جاتے حتیٰ کہ ہر ہڈی اپنی جگہ پر سیدھی ہو جاتی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سجدے کے لئے جُھکتے پھر فرماتے «اللهُ أَكْبَرُ» ۔ پھر اپنی دونوں کہنیاں اپنی بغلوں سے علیحدہ کرتے اور اپنے پاؤں کی اُنگلیاں کھول کر رکھتے۔ پھر اپنے پاؤں کو موڑ کر بیٹھ جاتے اور اعتدال کے ساتھ بیٹھ جاتے حتیٰ کہ ہر ہڈی اپنی جگہ پر لوٹ جاتی۔ پھر اُٹھتے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم دوسری رکعت میں بھی اسی طرح کرتے۔ حتیٰ کہ جب دو رکعتوں کے بعد کھڑے ہوتے تو «اللهُ أَكْبَرُ» کہتے اور اپنے دونوں ہاتھ بلند کرتے یہاں تک کہ اُن کو اپنے کندھوں کے برابر کرتے جیسا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز شروع کرتے وقت کیا تھا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس طرح کیا حتیٰ کہ جب وہ رکعت آگئی جس میں نماز مکمّل ہو جاتی ہے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے بائیں پاؤں کو پیچھے کیا اور تورک کرتے ہوئے اپنے پہلو پر بیٹھ گئے، پھر (تشہد کے بعد) سلام پھیرا۔ امام ابوبکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ محمد بن عطاء وہ محمد بن عمرو بن عطاء ہیں۔