صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
380. ‏(‏147‏)‏ بَابُ الِاعْتِدَالِ فِي الرُّكُوعِ، وَالتَّجَافِي، وَوَضْعِ الْيَدَيْنِ عَلَى الرُّكْبَتَيْنِ‏.‏
380. رکوع میں اعتدال، ہاتھوں کو پہلووں سے دور رکھنے اور دونوں ہاتھ گھٹنوں پر رکھنے کا بیان
حدیث نمبر: 587
Save to word اعراب
نا محمد بن بشار ، حدثنا يحيى بن سعيد القطان ، نا عبد الحميد بن جعفر ، حدثني محمد بن عطاء وهو محمد بن عمرو بن عطاء نسبه إلى جده، عن ابي حميد الساعدي ، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا قام إلى الصلاة اعتدل قائما، فذكر بعض الحديث، وقال: ثم قال:" الله اكبر"، وركع، ثم اعتدل ولم يصب راسه ولم يقنع، ووضع يديه على ركبتيه، ثم قال:" سمع الله لمن حمده"، ورفع يديه، واعتدل، حتى يرجع كل عظم في موضعه معتدلا، ثم هوى إلى الارض ساجدا، ثم قال:" الله اكبر"، ثم تجافى عضديه عن إبطيه، وفتح اصابع رجليه، ثم ثنى رجله اليسرى وقعد عليها، ثم اعتدل حتى يرجع كل عظم إلى موضعه معتدلا، ثم هوى ساجدا، ثم قال:" الله اكبر"، ثم ثنى رجله وقعد، واعتدل حتى يرجع كل عظم في موضعه، ثم نهض، ثم صنع في الركعة الثانية مثل ذلك، حتى إذا قام من السجدتين، كبر ورفع يديه، حتى يحاذي بها منكبيه كما صنع حين افتتح الصلاة، ثم صنع كذلك، وحتى إذا كانت الركعة التي تنقضي فيها الصلاة اخر رجله اليسرى قعد على شقه متوركا، ثم سلم" . قال ابو بكر: محمد بن عطاء هو محمد بن عمرو بن عطاءنا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ ، نا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَطَاءٍ وَهُوَ مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عَطَاءٍ نَسَبُهُ إِلَى جَدِّهِ، عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ السَّاعِدِيِّ ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ إِلَى الصَّلاةِ اعْتَدَلَ قَائِمًا، فَذَكَرَ بَعْضَ الْحَدِيثِ، وَقَالَ: ثُمَّ قَالَ:" اللَّهُ أَكْبَرُ"، وَرَكَعَ، ثُمَّ اعْتَدَلَ وَلَمْ يَصُبَّ رَأْسَهُ وَلَمْ يُقْنِعْ، وَوَضَعَ يَدَيْهِ عَلَى رُكْبَتَيْهِ، ثُمَّ قَالَ:" سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ"، وَرَفَعَ يَدَيْهِ، وَاعْتَدَلَ، حَتَّى يَرْجِعَ كُلُّ عَظْمٍ فِي مَوْضِعِهِ مُعْتَدِلا، ثُمَّ هَوَى إِلَى الأَرْضِ سَاجِدًا، ثُمَّ قَالَ:" اللَّهُ أَكْبَرُ"، ثُمَّ تَجَافَى عَضُدَيْهِ عَنْ إِبْطَيْهِ، وَفَتَحَ أَصَابِعَ رِجْلَيْهِ، ثُمَّ ثَنَى رِجْلَهُ الْيُسْرَى وَقَعَدَ عَلَيْهَا، ثُمَّ اعْتَدَلَ حَتَّى يَرْجِعَ كُلُّ عَظْمٍ إِلَى مَوْضِعِهِ مُعْتَدِلا، ثُمَّ هَوَى سَاجِدًا، ثُمَّ قَالَ:" اللَّهُ أَكْبَرُ"، ثُمَّ ثَنَى رِجْلَهُ وَقَعَدَ، وَاعْتَدَلَ حَتَّى يَرْجِعَ كُلُّ عَظْمٍ فِي مَوْضِعِهِ، ثُمَّ نَهَضَ، ثُمَّ صَنَعَ فِي الرَّكْعَةِ الثَّانِيَةِ مِثْلَ ذَلِكَ، حَتَّى إِذَا قَامَ مِنَ السَّجْدَتَيْنِ، كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ، حَتَّى يُحَاذِيَ بِهَا مَنْكِبَيْهِ كَمَا صَنَعَ حِينَ افْتَتَحَ الصَّلاةَ، ثُمَّ صَنَعَ كَذَلِكَ، وَحَتَّى إِذَا كَانَتِ الرَّكْعَةُ الَّتِي تَنْقَضِي فِيهَا الصَّلاةُ أَخَّرَ رِجْلَهُ الْيُسْرَى قَعَدَ عَلَى شِقِّهِ مُتَوَرِّكًا، ثُمَّ سَلَّمَ" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ عَطَاءٍ هُوَ مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عَطَاءٍ
سیدنا ابوحمید ساعدی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو بالکل سیدھے کھڑے ہوجاتے (پھرحدیث کا کچھ حصّہ بیان کیا) اور کہا کہ پھر آپ «‏‏‏‏اللهُ أَكْبَرُ» ‏‏‏‏ کہتے اور رُکوع کرتے پھر میانہ روی رُکوع کرتے تو اپنے سر کو نہ جُھکاتے اور نہ اُٹھاتے (بلکہ بالکل برابر رکھتے) اور اپنے دونوں ہاتھ اپنے دونوں گھٹنوں پر رکھتے۔ پھر آپ «‏‏‏‏سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ» ‏‏‏‏ کہتے اور بالکل کھڑے ہو جاتے حتیٰ کہ ہڈی اپنی جگہ پر سیدھی ہو جاتی۔ پھر سجدے کے لئے زمین کی طرف جُھکتے پھر فرماتے «‏‏‏‏اللهُ أَكْبَرُ» ‏‏‏‏، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے دونوں بازو اپنی بغلوں سے الگ کرتے اور اپنے دونوں پاؤں کی اُنگلیوں کو موڑ لیتے۔ پھر اپنے دائیں پاؤں کو موڑ کر اُس پر بیٹھ جاتے۔ پھر اعتدال کے ساتھ بیٹھ جاتے حتیٰ کہ ہر ہڈی اپنی جگہ پر سیدھی ہو جاتی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سجدے کے لئے جُھکتے پھر فرماتے «‏‏‏‏اللهُ أَكْبَرُ» ‏‏‏‏۔ پھر اپنی دونوں کہنیاں اپنی بغلوں سے علیحدہ کرتے اور اپنے پاؤں کی اُنگلیاں کھول کر رکھتے۔ پھر اپنے پاؤں کو موڑ کر بیٹھ جاتے اور اعتدال کے ساتھ بیٹھ جاتے حتیٰ کہ ہر ہڈی اپنی جگہ پر لوٹ جاتی۔ پھر اُٹھتے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم دوسری رکعت میں بھی اسی طرح کرتے۔ حتیٰ کہ جب دو رکعتوں کے بعد کھڑے ہوتے تو «‏‏‏‏اللهُ أَكْبَرُ» ‏‏‏‏ کہتے اور اپنے دونوں ہاتھ بلند کرتے یہاں تک کہ اُن کو اپنے کندھوں کے برابر کرتے جیسا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز شروع کرتے وقت کیا تھا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس طرح کیا حتیٰ کہ جب وہ رکعت آگئی جس میں نماز مکمّل ہو جاتی ہے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے بائیں پاؤں کو پیچھے کیا اور تورک کرتے ہوئے اپنے پہلو پر بیٹھ گئے، پھر (تشہد کے بعد) سلام پھیرا۔ امام ابوبکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ محمد بن عطاء وہ محمد بن عمرو بن عطاء ہیں۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.