صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
381. ‏(‏148‏)‏ بَابُ الْأَمْرِ بِإِعَادَةِ الصَّلَاةِ إِذَا لَمْ يَطْمَئِنَّ الْمُصَلِّي فِي الرُّكُوعِ أَوْ لَمْ يَعْتَدِلْ فِي الْقِيَامِ بَعْدَ رَفْعِ الرَّأْسِ مِنَ الرُّكُوعِ‏.‏
381. جب نمازی رکوع میں اطمینان و سکون اختیار نہ کرے یا رکوع سے سراٹھانے کے بعد قیام میں اعتدال نہ کرے تو اسے نماز دوبارہ پڑھنے کا حکم ہے
حدیث نمبر: 590
Save to word اعراب
نا بندار ، واحمد بن عبدة ، ويحيى بن حكيم ، وعبد الرحمن بن بشر ، وهذا حديث بندار نا يحيى بن سعيد ، نا عبيد الله بن عمر ، حدثني سعيد بن ابي سعيد المقبري ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم دخل المسجد فدخل رجل فصلى، ثم سلم على النبي، فرد عليه، فقال النبي صلى الله عليه وسلم:" ارجع فصل فإنك لم تصل"، حتى فعل ذلك ثلاث مرار، فقال الرجل: والذي بعثك بالحق ما اعلم غير هذا، قال: فقال: " إذا قمت إلى الصلاة فكبر، ثم اقرا بما تيسر معك من القرآن، ثم اركع حتى تطمئن راكعا، ثم ارفع حتى تعتدل قائما، ثم اسجد حتى تطمئن ساجدا، ثم ارفع حتى تعتدل جالسا، وافعل ذلك في صلاتك كلها" . قال احمد بن عبدة: عن سعيد. قال ابو بكر: اخبار علي بن يحيى بن خلاد، عن ابيه، عن رفاعة بن رافع خرجته في كتاب الكبير. قال ابو بكر: لم يقل احد مما روى هذا الخبر عن عبيد الله بن عمر، عن سعيد، عن ابيه غير يحيى بن سعيد، إنما قالوا: عن سعيد، عن ابي هريرةنا بُنْدَارٌ ، وَأَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ ، وَيَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ ، وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرٍ ، وَهَذَا حَدِيثُ بُنْدَارٍ نا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، نا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ ، حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيُّ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ الْمَسْجِدَ فَدَخَلَ رَجُلٌ فَصَلَّى، ثُمَّ سَلَّمَ عَلَى النَّبِيِّ، فَرَدَّ عَلَيْهِ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" ارْجِعْ فَصَلِّ فَإِنَّكَ لَمْ تُصَلِّ"، حَتَّى فَعَلَ ذَلِكَ ثَلاثَ مِرَارٍ، فَقَالَ الرَّجُلُ: وَالَّذِي بَعَثَكَ بِالْحَقِّ مَا أَعْلَمُ غَيْرَ هَذَا، قَالَ: فَقَالَ: " إِذَا قُمْتَ إِلَى الصَّلاةِ فَكَبِّرْ، ثُمَّ اقْرَأْ بِمَا تَيَسَّرَ مَعَكَ مِنَ الْقُرْآنِ، ثُمَّ ارْكَعْ حَتَّى تَطْمَئِنَّ رَاكِعًا، ثُمَّ ارْفَعْ حَتَّى تَعْتَدِلَ قَائِمًا، ثُمَّ اسْجُدْ حَتَّى تَطْمَئِنَّ سَاجِدًا، ثُمَّ ارْفَعْ حَتَّى تَعْتَدِلَ جَالِسًا، وَافْعَلْ ذَلِكَ فِي صَلاتِكَ كُلِّهَا" . قَالَ أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ: عَنْ سَعِيدٍ. قَالَ أَبُو بَكْرٍ: أَخْبَارُ عَلِيِّ بْنِ يَحْيَى بْنِ خَلادٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ رِفَاعَةَ بْنِ رَافِعٍ خَرَّجْتُهُ فِي كِتَابِ الْكَبِيرِ. قَالَ أَبُو بَكْرٍ: لَمْ يَقُلْ أَحَدٌ مِمَّا رَوَى هَذَا الْخَبَرَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِيهِ غَيْرُ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، إِنَّمَا قَالُوا: عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں داخل ہوئے تو ایک شخص مسجد میں داخل ہوا اور اُس نے نماز پڑھی، (پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے سلام کا جواب دیا، پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: واپس جا کر نماز پڑھو، تم نے نماز نہیں پڑھی۔ حتیٰ کہ اُس نے تین بار اس طرح نماز پڑھی (اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُسے واپس جا کر دوبارہ نماز پڑھنے کا حُکم دیا) بالآخر اُس شخص نے عرض کی کہ اُس ذات کی قسم جس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو حق دے کر مبعوث فرمایا ہے، میں اس کے علاوہ (نماز کا طریقہ) نہیں جانتا۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (اُسے نماز کا طریقہ سکھاتے ہوئے) فرمایا: جب تم نماز کے لئے کھڑے ہو تو «‏‏‏‏اللهُ أَكْبَرُ» ‏‏‏‏ کہو، پھر قرآن مجید سے تمہیں جو یاد ہو۔ اُس کی تلاوت کرو، پھر رُکوع کرو تو پورے اطمینان کے ساتھ رُکوع کرو، پھر رُکوع سے سر اُٹھاؤ تو بالکل سیدھے کھڑے ہو جائے، پھر سجدہ کرو تو مکمّل اطمینان کے ساتھ سجدہ کرو، پھر (سجدے سے سر اُٹھاؤ تو) بالکل سیدھے بیٹھ جاؤ، اپنی پوری نماز میں اسی طرح (مکمّل اطمینان اور سکون اختیار) کرو۔ امام ابوبکر فرماتے ہیں کہ میں نے یحییٰ بن خلاد کی رفاعہ بن رافع سے روایات کو کتاب الکبیر میں بیان کیا ہے۔ امام ابوبکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اس حدیث کے روایت کرنے والے راویوں میں سے یحیٰی بن سعید کے سوا کسی روای نے اسے عبید ﷲ بن عمر عن سعید عن ابیہ سے بیان نہیں کیا بلکہ وہ سب اسے حضرت سعید کے واسطے سے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.