صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے ، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
2137. ‏(‏396‏)‏ بَابُ اسْتِحْبَابِ الصَّلَاةِ فِي الْحِجْرِ إِذَا لَمْ يُمْكِنْ دُخُولُ الْكَعْبَةِ إِذْ بَعْضُ الْحِجْرِ مِنَ الْبَيْتِ،
2137. جب بیت اللہ شریف میں داخل ہونا ممکن نہ ہو تو حطیم میں نماز پڑھنا مستحب ہے کیونکہ حطیم کا کچھ حصّہ بیت اللہ شریف کا جزو ہے
حدیث نمبر: Q3018
Save to word اعراب
بذكر خبر لفظه عام مراده خاص، انا خائف ان يسمع بهذا الخبر الذي ذكرت ان لفظه لفظ عام مراده خاص بعض الناس، فيتوهم ان جميع الحجر من الكعبة لا بعضه‏.‏بِذِكْرِ خَبَرٍ لَفْظُهُ عَامٌّ مُرَادُهُ خَاصٌّ، أَنَا خَائِفٌ أَنْ يَسْمَعَ بِهَذَا الْخَبَرِ الَّذِي ذَكَرْتُ أَنَّ لَفْظَهُ لَفْظٌ عَامٌّ مُرَادُهُ خَاصٌّ بَعْضُ النَّاسِ، فَيَتَوَهَّمُ أَنَّ جَمِيعَ الْحِجْرِ مِنَ الْكَعْبَةِ لَا بَعْضَهُ‏.‏

تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 3018
Save to word اعراب
حدثنا الربيع بن سليمان ، وبحر بن نصر ، قالا: حدثنا ابن وهب ، حدثني ابن ابي الزناد ، عن علقمة ، عن امه ، عن عائشة ، قالت: كنت احب ان ادخل البيت فاصلي فيه، فاخذ رسول الله صلى الله عليه وسلم بيدي فادخلني الحجر، فقال:" يا عائشة، إن قومك لما بنو الكعبة استقصروا فاخرجوا الحجر من البيت، فإذا اردت ان تصلي في البيت فصلي في الحجر، فإنما هو قطعة من البيت" حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، وَبَحْرُ بْنُ نَصْرٍ ، قَالا: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنْ عَلْقَمَةَ ، عَنْ أُمِّهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: كُنْتُ أُحِبُّ أَنْ أَدْخُلَ الْبَيْتِ فَأُصَلِّي فِيهِ، فَأَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِي فَأَدْخَلَنِي الْحِجْرَ، فَقَالَ:" يَا عَائِشَةُ، إِنَّ قَوْمَكِ لَمَّا بَنُو الْكَعْبَةَ اسْتَقْصَرُوا فَأَخْرَجُوا الْحِجْرَ مِنَ الْبَيْتِ، فَإِذَا أَرَدْتِ أَنْ تُصَلِّي فِي الْبَيْتِ فَصَلِّي فِي الْحِجْرِ، فَإِنَّمَا هُوَ قِطْعَةٌ مِنَ الْبَيْتِ"
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ مجھے یہ بات بڑی محبوب تھی کہ میں بیت اللہ شریف میں داخل ہوکر اس میں نماز ادا کروں چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرا ہاتھ پکڑ کر مجھے حطیم میں داخل کردیا اور فرمایا: اے عائشہ، جب تمھاری قوم نے بیت اللہ شریف کو تعمیر کیا تو اُن کا خرچ کم ہو گیا اس لئے انھوں نے حطیم کو بیت اللہ کی تعمیر سے باہر نکال دیا۔ لہٰذا جب تم بیت الله شریف میں نماز پڑھنا چاہو تو حطیم میں نماز پڑھ لو کیونکہ یہ بھی بیت اللہ کا حصّہ ہے۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.