صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے ، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
2137. (396) بَابُ اسْتِحْبَابِ الصَّلَاةِ فِي الْحِجْرِ إِذَا لَمْ يُمْكِنْ دُخُولُ الْكَعْبَةِ إِذْ بَعْضُ الْحِجْرِ مِنَ الْبَيْتِ،
جب بیت اللہ شریف میں داخل ہونا ممکن نہ ہو تو حطیم میں نماز پڑھنا مستحب ہے کیونکہ حطیم کا کچھ حصّہ بیت اللہ شریف کا جزو ہے
حدیث نمبر: 3018
حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، وَبَحْرُ بْنُ نَصْرٍ ، قَالا: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنْ عَلْقَمَةَ ، عَنْ أُمِّهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: كُنْتُ أُحِبُّ أَنْ أَدْخُلَ الْبَيْتِ فَأُصَلِّي فِيهِ، فَأَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِي فَأَدْخَلَنِي الْحِجْرَ، فَقَالَ:" يَا عَائِشَةُ، إِنَّ قَوْمَكِ لَمَّا بَنُو الْكَعْبَةَ اسْتَقْصَرُوا فَأَخْرَجُوا الْحِجْرَ مِنَ الْبَيْتِ، فَإِذَا أَرَدْتِ أَنْ تُصَلِّي فِي الْبَيْتِ فَصَلِّي فِي الْحِجْرِ، فَإِنَّمَا هُوَ قِطْعَةٌ مِنَ الْبَيْتِ"
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ مجھے یہ بات بڑی محبوب تھی کہ میں بیت اللہ شریف میں داخل ہوکر اس میں نماز ادا کروں چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرا ہاتھ پکڑ کر مجھے حطیم میں داخل کردیا اور فرمایا: ”اے عائشہ، جب تمھاری قوم نے بیت اللہ شریف کو تعمیر کیا تو اُن کا خرچ کم ہو گیا اس لئے انھوں نے حطیم کو بیت اللہ کی تعمیر سے باہر نکال دیا۔ لہٰذا جب تم بیت الله شریف میں نماز پڑھنا چاہو تو حطیم میں نماز پڑھ لو کیونکہ یہ بھی بیت اللہ کا حصّہ ہے۔“
تخریج الحدیث: اسناده حسن