صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے ، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
2134. ‏(‏393‏)‏ بَابُ اسْتِحْبَابِ الصَّلَاةِ عِنْدَ بَابِ الْكَعْبَةِ بَعْدَ الْخُرُوجِ مِنْهَا
2134. کعبہ شریف سے نکلنے کے بعد اس کے دروازے کے پاس نماز پڑھنا مستحب ہے
حدیث نمبر: 3015
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن معمر القيسي ، حدثنا محمد يعني ابن بكر البرساني ، اخبرنا ابن جريج ، قال: قلت لعطاء : سمعت ابن عباس ، يقول: إنما امرتم بالطواف، فلم تؤمروا بدخوله، قال: لم يكن ينهى عن دخوله، ولكن سمعته يقول: اخبرني اسامة بن زيد ، ان النبي صلى الله عليه وسلم لما دخل البيت، فلما خرج ركع في قبل البيت ركعتين، وقال:" هذه القبلة" حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ الْقَيْسِيُّ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ يَعْنِي ابْنَ بَكْرٍ الْبُرْسَانِيُّ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، قَالَ: قُلْتُ لِعَطَاءٍ : سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ ، يَقُولُ: إِنَّمَا أُمِرْتُمْ بِالطَّوَافِ، فَلَمْ تُؤْمَرُوا بِدُخُولِهِ، قَالَ: لَمْ يَكُنْ يُنْهَى عَنْ دُخُولِهِ، وَلَكِنْ سَمِعْتُهُ يَقُولُ: أَخْبَرَنِي أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا دَخَلَ الْبَيْتَ، فَلَمَّا خَرَجَ رَكَعَ فِي قِبَلِ الْبَيْتِ رَكْعَتَيْنِ، وَقَالَ:" هَذِهِ الْقِبْلَةُ"
جناب ابن جریج کہتے ہیں کہ میں نے امام عطا ء سے کہا کہ کیا آپ نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے: بلاشبہ تمہیں طواف کرنے کا حُکم دیا گیا ہے اور تمہیں بیت اللہ شریف میں داخل ہونے کا حُکم نہیں دیا گیا؟ اُنھوں نے جواب دیا، سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیت اللہ شریف میں داخل ہونے سے منع نہیں کرتے تھے لیکن میں نے اُنہیں فرماتے ہوئے سنا ہے۔ مجھے سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہما نے بتایا کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بیت الله شریف میں داخل ہوئے، پھر جب آپ باہر تشریف لائے تو آپ نے بیت اللہ شریف کے سامنے در رکعات ادا کیں اور فرمایا: یہ قبلہ ہے۔

تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.