صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
حج کے احکام و مسائل
1849. (108) بَابُ ذِكْرِ خَبَرٍ رُوِيَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَدِّهِ لَحْمَ صَيْدٍ أُهْدِيَ لَهُ فِي إِحْرَامِهِ مُجْمَلٍ غَيْرِ مُفَسَّرٍ،
1849. ایک مجمل غیر مفسر روایت کا بیان جس میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حالت احرام میں آپ کو پیش کیا جانے والا شکار کا گوشت واپس کردیا تھا
حدیث نمبر: 2640
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن معمر ، حدثنا محمد يعني ابن بكر ، اخبرنا ابن جريج . ح وحدثنا محمد بن يحيى ، قال: حدثنا عبد الرزاق ، عن ابن جريج ، اخبرني الحسن بن مسلم ، عن عطاء ، عن ابن عباس ، قال: قدم زيد بن ارقم مكة، لم يقل ابن معمر مكة، فقال ابن عباس يستذكر: كيف اخبرتني عن لحم اهدي للنبي صلى الله عليه وسلم حراما؟ قال: نعم، اهدى له رجل عضوا من لحم صيد، فرده عليه، وقال:" إنا لا ناكله، إنا حرم" حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ يَعْنِي ابْنَ بَكْرٍ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ . ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي الْحَسَنُ بْنُ مُسْلِمٍ ، عَنْ عَطَاءٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: قَدِمَ زَيْدُ بْنُ أَرْقَمَ مَكَّةَ، لَمْ يَقُلِ ابْنُ مَعْمَرٍ مَكَّةَ، فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ يَسْتَذْكِرُ: كَيْفَ أَخْبَرْتَنِي عَنْ لَحْمٍ أُهْدِيَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَرَامًا؟ قَالَ: نَعَمْ، أَهْدَى لَهُ رَجُلٌ عُضْوًا مِنْ لَحْمِ صَيْدٍ، فَرَدَّهُ عَلَيْهِ، وَقَالَ:" إِنَّا لا نَأْكُلُهُ، إِنَّا حُرُمٌ"
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ سیدنا زید بن ارقم رضی اللہ عنہ مکّہ مکرّمہ تشریف لائے۔ (ا بن عمر رضی اللہ عنہما کی روایت میں کہ مکّہ مکرّمہ کا ذکر نہیں ہے) تو سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے اُنہیں یاد دلاتے ہوئے پوچھا کہ آپ نے مجھے کیسے بیان کیا تھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو حالت احرام میں گوشت پیش کیا گیا تھا؟ اُنہوں نے فرمایا کہ ہاں، ایک شخص نے آپ کو شکار کیے ہوئے جانور کا ایک عضو پیش کیا تھا۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے وہ واپس کردیا اور فرمایا: بیشک ہم اسے نہیں کھا سکتے، بیشک ہم حالت احرام میں ہیں۔

تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.