سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا خیبر (کے باغات) کے بارے میں بیان کرتے ہوئے فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا ابن رواحہ رضی اللہ عنہ کو کھجوروں کے پکتے ہی (خیبر) بھیجتے اور وہ کھجوریں کھائی جانے سے پہلے ان کی مقدار کا تخمینہ لگا لیتے۔ پھر وہ یہودیوں کو اختیار دیتے کہ وہ اس تخمینے کے مطابق (اپنا حصّہ) وصول کرلیں یا یہودی (مسلمانوں کو) اس اندازے کے مطابق (ان کا حصّہ) ادا کردیں اور بلاشبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تخمینہ لگانے کا حُکم اس لئے دیا تھا تاکہ کھجوریں کھانے اور انہیں تقسیم کرنے سے پہلے ان کی زکوٰۃ کا اندازہ معلوم ہوسکے۔