«إذ الله جل وعلا يجعل في بيت المصلي من صلاته خيرا» خبر ابن عمر: «اجعلوا من صلاتكم في بيوتكم» دال على انه إنما امر بان يجعل بعض الصلاة في البيوت لا كلها«إِذِ اللَّهُ جَلَّ وَعَلَا يَجْعَلُ فِي بَيْتِ الْمُصَلِّي مِنْ صَلَاتِهِ خَيْرًا» خَبَرُ ابْنِ عُمَرَ: «اجْعَلُوا مِنْ صَلَاتِكُمْ فِي بُيُوتِكُمْ» دَالٌّ عَلَى أَنَّهُ إِنَّمَا أَمَرَ بِأَنْ يَجْعَلَ بَعْضَ الصَّلَاةِ فِي الْبُيُوتِ لَا كُلَّهَا
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی شخص مسجد میں اپنی نماز پڑھ لے تو اُسے چاہیے کہ وہ اپنی نماز سے اپنے گھر کا حصّہ بھی رکھے۔ پس بیشک اللہ تعالیٰ اس کی نماز کے باعث اس کے گھر میں خیر و برکت کر دیتا ہے۔“ یہ روایت ابوخالد احمر، ابومعاویہ اور عبدہ بن سلیمان وغیرہ نے اپنی اپنی اسانید کے ساتھ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے بیان کی ہے اور اُنہوں نے سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ کا ذکر نہیں کیا۔