سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: نماز کے احکام و مسائل
Prayer (Kitab Al-Salat)
22. باب فِي كَرَاهِيَةِ الْبُزَاقِ فِي الْمَسْجِدِ
22. باب: مسجد میں تھوکنا مکروہ ہے۔
Chapter: Spitting In A Masjid Is Disliked.
حدیث نمبر: 482
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا حماد، اخبرنا سعيد الجريري، عن ابي العلاء، عن مطرف، عن ابيه، قال:" اتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم وهو يصلي، فبزق تحت قدمه اليسرى".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، أَخْبَرَنَا سَعِيدٌ الْجُرَيْرِيُّ، عَنْ أَبِي الْعَلَاءِ، عَنْ مُطَرِّفٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ:" أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يُصَلِّي، فَبَزَقَ تَحْتَ قَدَمِهِ الْيُسْرَى".
عبداللہ بن شخیر بن عوف رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور آپ نماز پڑھ رہے تھے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز میں اپنے بائیں قدم کے نیچے تھوکا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/المساجد 13 (554)، (تحفة الأشراف: 5348)، وقد أخرجہ: سنن النسائی/المساجد 34 (728)، مسند احمد (4/25، 26) (صحیح)» ‏‏‏‏

Abu al-Ala reported on the authority of his father: I came to the Messenger of Allah ﷺ who was saying prayer. He spat beneath his left foot.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 483


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (554)

   سنن النسائى الصغرى728عبد الله بن الشخيرتنخع فدلكه برجله اليسرى
   صحيح مسلم1234عبد الله بن الشخيرتنخع فدلكها بنعله
   صحيح مسلم1235عبد الله بن الشخيرتنخع فدلكها بنعله اليسرى
   سنن أبي داود482عبد الله بن الشخيربزق تحت قدمه اليسرى

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 482 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 482  
482۔ اردو حاشیہ:
تھوک، بلغم اور ناک آنے سے نماز باطل نہیں ہوتی اور کچی زمین میں آدمی اپنے بائیں پاؤں سے مسل دے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 482   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1235  
حضرت ابو علاء یزید بن عبداللہ بن شخیر رحمتہ اللہ علیہ اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں کہ اس نے رسول اللہ ﷺ کی معیت میں نماز پڑھی، آپ ﷺ نے تھوکا اور اسے اپنے بائیں جوتے سے مسل ڈالا۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:1235]
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مسجد میں تھوک وغیرہ کے دفن کرنے کا معنی ہے اس کو اپنے بائیں جوتے سے مسل دینا اس طرح اس کا ازالہ ہو جائے گا یہ معنی نہیں ہے کہ زمین کو کھودا جائے اور اس میں دفن کیا جائے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 1235   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.