زید بن ثابت انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم «لا يستوي القاعدون من المؤمنين» کے بعد «غير أولي الضرر» پڑھتے تھے۔ اور سعید بن منصور نے اپنی روایت میں «كان يقرأ» نہیں کہا ہے ۱؎۔
وضاحت: ۱؎: پہلے صرف «لا يستوي القاعدون من المؤمنين» نازل ہوئی تھی پھر جب لوگوں کو پریشانی ہوئی تو اللہ نے «غير أولي الضرر» نازل فرما کر آسانی کر دی۔
Narrated Zayd ibn Thabit: The Prophet ﷺ used to read: "Not equal are those believers who sit (at home) and receive no hurt (ghayru ulid-darari) but the narrator Saeed did not say the words "used to read"
USC-MSA web (English) Reference: Book 31 , Number 3964
قال الشيخ الألباني: حسن صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: حسن انظر الحديث السابق (2507)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3975
فوائد ومسائل: اس آیت کریمہ میں لفظ (غیر) زبر کے ساتھ اہل حرمین نافع ابن عامراور کسائی کی قراءت ہے اور یہ حال یا مستشنیٰ ہے جبکہ ابن کثیر ابوعمرو حمزہ اور عاصم اسے مرفوع پرھتےہیں جو کہ قاعدون کی صفت ہے۔ اور ایک قراءت زیر کے ساتھ بھی ہے، مگر شاذ ہے۔ اس صورت میں یہ مومنین کی صفت یا اس کا بدل ہوگا۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3975