سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: علاج کے احکام و مسائل
Medicine (Kitab Al-Tibb)
15. باب مَا جَاءَ فِي الْعَيْنِ
15. باب: نظر بد کا بیان۔
Chapter: The evil eye.
حدیث نمبر: 3880
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا عثمان بن ابي شيبة، حدثنا جرير، عن الاعمش، عن إبراهيم، عن الاسود، عن عائشة رضي الله عنها، قالت:" كان يؤمر العائن فيتوضا ثم يغتسل منه المعين".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ:" كَانَ يُؤْمَرُ الْعَائِنُ فَيَتَوَضَّأُ ثُمَّ يَغْتَسِلُ مِنْهُ الْمَعِينُ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نظر بد لگانے والے کو حکم دیا جاتا تھا کہ وہ وضو کرے پھر جسے نظر لگی ہوتی اس پانی سے غسل کرتا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 15965) (صحیح الإسناد)» ‏‏‏‏

Narrated Aishah, Ummul Muminin: The man casting evil would be commanded to perform ablution, and then the man affected was washed with it.
USC-MSA web (English) Reference: Book 28 , Number 3871


قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
الأعمش وإبراهيم مدلسان وعنعنا
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 138

   سنن أبي داود3880عائشة بنت عبد اللهيؤمر العائن فيتوضأ ثم يغتسل منه المعين

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 3880 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3880  
فوائد ومسائل:
اگر انسان کسی دوسرے کے لیئے نیک خواہشات کا اظہار کرے تو نیک خواہش کا مُثبت اثر دوسرے پر ہوتا ہے۔
اسی طرح بری خواہش حسد وغیرہ کے منفی اثرات بھی شدت سے دوسرے پر مرتب ہوتے ہیں۔
جدید نفسیات میں یہ بات واضح کی گئی ہے کہ ایک انسان اپنے ارادے، خواہش اور توجہ کے ذریعےسے دوسرے پر بہت جلد اثرانداز ہو سکتا ہے۔
نظر لگنے کی صورت بھی یہی ہے کہ کسی کی خوبی دیکھ کر بعض نفوس میں جذبہ ِ حسد پیدا ہو جاتا ہے، اگر وہ شدید ہو اور حسد محسوس کرنے والا سخت اور قوی ارادے کا رجحان رکھتا ہوتو اس حسد کی وجہ سے دوسرے پر برے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
عموماََ چونکہ دوسرے کی خوبیاں آنکھ سے دیکھی جاتی ہیں اور دیکھتے ہی فوراََ حسد کا جذبہ پیدا ہوتا ہے، اسی لیئے اس کو اکثر زبانوں میں نظر لگنے یا اس کے ہم معنی الفاظ سے تعبیر کیا جاتا ہے۔
حافظ ابن القیمؒ کی کتاب الطب النبوی کے انگریزی ترجمے کے ایڈیٹر نو مسلم سکالر عبدلرحمن عبداللہ (سابقہ ریمنڈ جے مینڈیرولا فورڈ ہیم یونیورسٹی، یو- ایس -اے) نے اس حوالے سے ایک دلچسپ نوٹ لکھا ہے۔
اس کا خلاصہ یہ ہے کی برائی کی قوت مختلف چیزوں یا لولوگوں کو خفیہ طور پر اپنا آلہ کار بنا کر ان کے ذریعے سے انسانوں کو نقصان پہنچاتی ہے۔
مغربی معاشرے میں اس کا مظاہرہ سکول کے کمسن بچوں کی طرف سے اپنے ہم جماعتوں کے اجتماعی قتل ایک انسان کی طرف سے بغیر دُشمنی کے یکے بعد دیگرے بیسیو قتل، بچوں پر مجرمانہ تشدد اور ایسی فلموں کی صورت میں سامنے آتا ہے جس میں حقیقت کا رنگ بھرنے کے لیئےانسانوں کو واقعتاَ قتل کر کے فلمیں (Snuff Movies) بنائی جاتی ہیں۔
اگر یہ نہ مانا جائے کہ برائی کی قوت انسان کو اپنا آلہ کار بنا کر یہ کام کراتی ہے تو پھر یہ ماننا پڑے گا کہ سب کچھ انسان کی اپنی فطرت میں شامل ہے۔
مسلمان کو یہی بتایا گیا ہے کہ برائی کی ان قوتوں سے اللہ کی پناہ حاصل کریں۔
(Medicine of Prophet by Ibn- Qayyim Al-Jauziyah, foot note 157) رسول اللہﷺ نے اس غرض سے بہت سی دُعائیں بتائی اور مانگی ہیں۔
رسول اللہ ﷺ کو یہ بھی حکم ہے کہ جس کسی کو نظر لگ جا تی ہے وہ اچھی چیز یا انسان کو دیکھتے ہی اس کے لیئے برکت کی دُعا کرے۔
اگر کسی شخص پر نظرِ بد کے اثرات شدید ہوں تو اس کا علاج یہ بتایا گیا ہے کہ کس شخص کی نظر لگی ہو وہ وضو کرے اور تہہ بند وغیرہ کا وہ حصہ جو کمر کے ساتھ لگا ہوتا ہے، اسے دھوئے اور یہ مستعمل پانی متاثرہ شخص پر پھینکا جائے۔
ابو دائود کی یہ حدیث اگرچہ سندََ ضعیف ہے، لیکن اس کی مؤید صحیح روایتیں موجود ہیں جس طرح کے موطا کی روایت جس کا اُپر حوالہ دیا گیا ہے۔
یہ ایک روحانی علاج ہے۔
یہ کیسے کامیاب ہوتا ہے، اس کا جاننا ضرہری نہیں، لیکن اتنی بات سمجھی جا سکتی ہے کہ وضو کے ذریعے سے انسان کو عمدَ یا خطاَ سرزد ہونے والے منفی امور کے اثرات سے نجات حاصل ہو جاتی ہے۔
ان منفی امور کے نتائج بد سے پناہ حاصل کرنے کا ایک طریق ہے کہ جس کی نظر لگ گئی ہے، اس نے جب خود وضو کے ذریعے سے ان امور سے پناہ حاصل کی اور وضو کے پانی نے انکا ازالہ کردیا تو جس دوسرے انسان پر اس کے منفی جذبے کا اثر ہوا اگر وہ اپنے اُپر یہی پانی گرا لے تو یہ اثر بدرجہ اولیٰ زائل ہو جائے گا۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3880   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.