سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: علاج کے احکام و مسائل
Medicine (Kitab Al-Tibb)
16. باب فِي الْغَيْلِ
16. باب: رضاعت کے دوران عورت سے جماع کرنا کیسا ہے؟
Chapter: Al-ghail (Intercourse with a breastfeeding woman).
حدیث نمبر: 3881
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا الربيع بن نافع ابو توبة، حدثنا محمد بن مهاجر، عن ابيه، عن اسماء بنت يزيد بن السكن، قالت: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:" لا تقتلوا اولادكم سرا فإن الغيل يدرك الفارس فيدعثره عن فرسه".
(مرفوع) حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ نَافِعٍ أَبُو تَوْبَةَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُهَاجِرٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ يَزِيدَ بْنِ السَّكَنِ، قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" لَا تَقْتُلُوا أَوْلَادَكُمْ سِرًّا فَإِنَّ الْغَيْلَ يُدْرِكُ الْفَارِسَ فَيُدَعْثِرُهُ عَنْ فَرَسِهِ".
اسماء بنت یزید بن سکن رضی اللہ عنہا کہتی ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: اپنی اولاد کو خفیہ قتل نہ کرو کیونکہ رضاعت کے دنوں میں مجامعت شہسوار کو پاتی ہے تو اسے اس کے گھوڑے سے گرا دیتا ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابن ماجہ/النکاح 61 (2012)، (تحفة الأشراف: 15777)، وقد أخرجہ: مسند احمد 6/453، 457، 458) (حسن) (تراجع الألبانی 397، وصحیح ابن ماجہ: 1648)» ‏‏‏‏

Narrated Asma, daughter of Yazid ibn as-Sakan,: I heard the Messenger of Allah ﷺ as saying: Do not kill your children secretly, for the milk, with which a child is suckled while his mother is pregnant, overtakes the horseman and throws him from his horse.
USC-MSA web (English) Reference: Book 28 , Number 3872


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
ابن ماجه (2012)
مهاجر بن أبي مسلم الأنصاري روي عنه جماعة ووثقه ابن حبان وحده فھو مستور وإليه أشار الحافظ ابن حجر في التقريب (6925) وأخطأ صاحبا التحرير فقالا: ”صدوق حسن الحديث“!
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 138

   سنن أبي داود3881أسماء بنت يزيدلا تقتلوا أولادكم سرا فإن الغيل يدرك الفارس فيدعثره عن فرسه
   سنن ابن ماجه2012أسماء بنت يزيدلا تقتلوا أولادكم سرا فوالذي نفسي بيده إن الغيل ليدرك الفارس على ظهر فرسه حتى يصرعه

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 3881 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3881  
فوائد ومسائل:
یہ رویت ضعیف ہے۔
اس کے بالمقابل درجِ ذیل حدیث صحیح ہے۔
یعنی یہ اثر ہونا کو ئی ضروری نہیں، اس لیئے شرعاَ اس کی کو ئی ممانعت نہیں۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3881   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2012  
´مدت رضاعت میں بیوی سے جماع کرنے کا بیان۔`
اسماء بنت یزید رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: اپنی اولاد کو خفیہ طور پر قتل نہ کرو، قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے «غیل» سوار کو گھوڑے کی پیٹھ پر سے گرا دیتا ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب النكاح/حدیث: 2012]
اردو حاشہ:
فائدہ:
گھوڑے سے گرانے کا مطلب یہ ہے کہ غیلہ کی وجہ سے حاصل ہونے والی کمزوری کا اثر زندگی بھر قائم رہتا ہے حتی کہ جب ایسا بچہ جوان ہوکر شہسوار بن جاتا ہے، تب بھی وہ اس سوار کا مقابلہ نہیں کرسکتا جسے بچپن میں یہ صورت حال پیش نہیں آئی، تاہم یہ حدیث ضعیف ہے، لہٰذا اس قدر احتیاط ضروری نہیں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 2012   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.