سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: علاج کے احکام و مسائل
Medicine (Kitab Al-Tibb)
14. باب فِي الأَمْرِ بِالْكُحْلِ
14. باب: سرمہ لگانے کے حکم کا بیان۔
Chapter: Kohl.
حدیث نمبر: 3878
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا احمد بن يونس، حدثنا زهير، حدثنا عبد الله بن عثمان بن خثيم، عن سعيد بن جبير، عن ابن عباس، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" البسوا من ثيابكم البياض، فإنها من خير ثيابكم، وكفنوا فيها موتاكم، وإن خير اكحالكم الإثمد يجلو البصر، وينبت الشعر".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ خُثَيْمٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" الْبَسُوا مِنْ ثِيَابِكُمُ الْبَيَاضَ، فَإِنَّهَا مِنْ خَيْرِ ثِيَابِكُمْ، وَكَفِّنُوا فِيهَا مَوْتَاكُمْ، وَإِنَّ خَيْرَ أَكْحَالِكُمُ الإِثْمِدُ يَجْلُو الْبَصَرَ، وَيُنْبِتُ الشَّعْرَ".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم سفید رنگ کے کپڑے پہنا کرو کیونکہ یہ تمہارے کپڑوں میں سب سے بہتر کپڑا ہے، اور اسی میں اپنے مردوں کو کفنایا کرو، اور تمہارے سرموں میں سب سے اچھا اثمد ہے، وہ روشنی بڑھاتا اور (پلک کے) بالوں کو اگاتا ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الجنائز 18 (994)، سنن ابن ماجہ/الجنائز 12 (1472)، الطب 25 (3497)، اللباس 5 (3566)، (تحفة الأشراف: 5534)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/231، 247، 274، 328، 355، 363) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Abdullah ibn Abbas: The Prophet ﷺ said: Wear your white garments, for they are among your best garments, and shroud your dead in them. Among the best types of collyrium you use is antimony (ithmid): it clears the vision and makes the hair sprout.
USC-MSA web (English) Reference: Book 28 , Number 3869


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
أخرجه الترمذي (994 وسنده حسن) وانظر الحديث الآتي (4061)

   جامع الترمذي1757عبد الله بن عباساكتحلوا بالإثمد فإنه يجلو البصر وينبت الشعر له مكحلة يكتحل بها كل ليلة ثلاثة في هذه وثلاثة في هذه عليكم بالإثمد فإنه يجلو البصر وينبت الشعر
   جامع الترمذي994عبد الله بن عباسالبسوا من ثيابكم البياض فإنها من خير ثيابكم وكفنوا فيها موتاكم
   سنن أبي داود4061عبد الله بن عباسالبسوا من ثيابكم البياض فإنها خير ثيابكم وكفنوا فيها موتاكم خير أكحالكم الإثمد يجلو البصر وينبت الشعر
   سنن أبي داود3878عبد الله بن عباسالبسوا من ثيابكم البياض فإنها من خير ثيابكم وكفنوا فيها موتاكم خير أكحالكم الإثمد يجلو البصر وينبت الشعر
   سنن ابن ماجه1472عبد الله بن عباسخير ثيابكم البياض فكفنوا فيها موتاكم والبسوها
   سنن ابن ماجه3566عبد الله بن عباسخير ثيابكم البياض فالبسوها وكفنوا فيها موتاكم
   سنن ابن ماجه3497عبد الله بن عباسخير أكحالكم الإثمد يجلو البصر وينبت الشعر
   المعجم الصغير للطبراني609عبد الله بن عباسمن خير ثيابكم البياض فألبسوها أحياءكم وكفنوا فيها موتاكم خير أكحالكم الإثمد وإنه يجلو البصر وينبت الشعر
   سنن النسائى الصغرى5116عبد الله بن عباسخير أكحالكم الإثمد إنه يجلو البصر وينبت الشعر
   بلوغ المرام439عبد الله بن عباسالبسوا من ثيابكم البياض فإنها من خير ثيابكم وكفنوا فيها موتاكم
   مسندالحميدي530عبد الله بن عباسخير ثيابكم البياض ليلبسها أحياؤكم وكفنوا فيها موتاكم، وخير كحالكم الإثمد؛ إنه يجلو البصر، وينبت الشعر

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 3878 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3878  
فوائد ومسائل:
اثمد خاص اصفہانی سرمہ ہے جو سرخی مائل ہوتا ہے اور حجاز میں ملتا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3878   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 439  
´مرنے والوں کو سفید کفن دینا`
. . . رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سفید لباس زیب تن کیا کرو یہ تمہارے ملبوسات میں بہترین اور عمدہ لباس ہے اور اپنے مرنے والوں کو بھی اس میں کفن دیا کرو . . . [بلوغ المرام /كتاب الجنائز/حدیث: 439]
فوائد و مسائل: ➊ اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ سفید لباس نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا پسندیدہ و محبوب لباس تھا، گو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رنگ دار لباس بھی زیب تن فرمایا ہے۔
➋ مرنے والوں کو بھی سفید کفن ہی دینا چاہیے۔ بامر مجبوری دوسرے رنگ کا کپڑا بھی کفن میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 439   

  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5116  
´سرمہ کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب سے بہترین سرمہ اثمد (ایک پتھر) ہوتا ہے، وہ نظر تیز کرتا اور بال اگاتا ہے۔‏‏‏‏ ابوعبدالرحمٰن (نسائی) کہتے ہیں: عبداللہ بن عثمان بن خثیم لین الحدیث ہیں ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب الزينة من السنن/حدیث: 5116]
اردو حاشہ:
(1) اثمد سرمہ لگانا مستحب ہے۔ اور یہ استحباب مردوں اور عورتوں دونوں کے لیے ہے کیونکہ احادیث مبارکہ کے الفاظ عام ہیں۔ نبی ﷺ نے فرمایا: (اکتحلوا بالاثمد...) تم اثمد سرمہ لگایا کرو۔ اس سے نظر روشن اور تیز ہوتی ہے اور (پلکوں کے) بال اگتے ہیں۔
(2) سرمہ جہاں نظرتیز کرنے کے لیے لگانا جائز ہے وہاں زینت کےلیے بھی اس کا استعمال جائز ہے۔ عورتوں کےلیے تو کوئی اختلاف نہیں، البتہ مردوں کے لیے بعض فقہاء نے بطور زینت منع فرمایا ہے کیونکہ یہ رنگ والی زنگ زینت ہے اور رنگ والی زینت مردوں کے لیے قطعاً منع ہے۔ لیکن یہ صریح نص کےمقابلے میں رائے ہے، اس لیے قبول نہیں، پھر رسول اللہ ﷺ نے تو خود مردوں کو سرمہ لگانے کی ترغیب بھی دی ہے۔ واللہ أعلم
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5116   

  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4061  
´سفید کپڑوں کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم سفید کپڑے پہنا کرو کیونکہ وہ تمہارے بہتر کپڑوں میں سے ہے اور اسی میں اپنے مردوں کو کفناؤ اور تمہارے سرموں میں بہترین سرمہ اثمد ہے کیونکہ وہ نگاہ کو تیز کرتا اور (پلکوں کے) بال اگاتا ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب اللباس /حدیث: 4061]
فوائد ومسائل:
مستحب ہے کہ انسان سفید کپڑے پہنا کرے اور میت کو بھی سفید کفن دیا جائے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4061   

  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1472  
´کفن کے لیے کون سا کپڑا اچھا اور مستحب ہے؟`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارے کپڑوں میں سب سے بہتر سفید کپڑا ہے، لہٰذا تم اپنے مردوں کو اسی میں کفناؤ، اور اسی کو پہنو۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الجنائز/حدیث: 1472]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
اس حدیث میں سفید لباس کی تعریف ہے۔
اور اسے بہترین قرار دیا گیا ہے۔
اس لباس میں وقار اور رعنائی ہے جو مردانہ جلال کے مطابق ہے تاہم رنگدار لباس پہننا جائز ہے بشرط یہ کہ وہ رنگ ایسا نہ ہو۔
جو عرف عام میں عورتوں کے لباس کا رنگ تصور کیا جاتا ہو کیونکہ مردوں کے لئے عورتوں سے مشابہت حرام ہے۔

(2)
کفن کے لئے سفید کپڑا بہتر ہے۔
تاہم ہلکے رنگ کا کوئی کپڑا بھی استعمال ہوسکتا ہے۔
ارشاد نبوی ﷺہے جب تمہارا کوئی فرد فوت ہوجائے اور اسے وسعت حاصل ہو تو چاہیے کہ اس کا کفن حبرہ (منقش دھاری دارچادر)
کا ہو (سنن ابی داؤد، الجنائز، باب فی الکفن: 3150)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 1472   

  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 994  
´کس رنگ کا کفن مستحب ہے؟`
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم سفید کپڑے پہنو، کیونکہ یہ تمہارے بہترین کپڑوں میں سے ہیں اور اسی میں اپنے مردوں کو بھی کفناؤ ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الجنائز/حدیث: 994]
اردو حاشہ:
1؎:
اس حدیث میں امر استحباب کے لیے ہے اس امر پر اجماع ہے کہ کفن کے لیے بہتر سفید کپڑا ہی ہو۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 994   

  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1757  
´سرمہ لگانے کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اثمد سرمہ لگاؤ اس لیے کہ وہ بینائی کو جلا بخشتا ہے اور پلکوں کا بال اگاتا ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک سرمہ دانی تھی جس سے آپ ہر رات تین سلائی اس (داہنی آنکھ) میں اور تین سلائی اس (بائیں آنکھ) میں سرمہ لگاتے تھے۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب اللباس/حدیث: 1757]
اردو حاشہ:
نوٹ:
(پہلا ٹکڑا شواہد کی بنا پر صحیح لغیرہ ہے،
ورنہ اس کے راوی عباد بن منصور مدلس ومختلط ہیں)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1757   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.