عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کو کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”شراب کے پینے اور پلانے والے، اس کے بیچنے اور خریدنے والے، اس کے نچوڑنے اور نچوڑوانے والے، اسے لے جانے والے اور جس کے لیے لے جائی جائے سب پر اللہ کی لعنت ہو“۔
تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/الأشربة 6 (3380)، (تحفة الأشراف: 7296)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/25، 71) (صحیح)»
Narrated Abdullah ibn Umar: The Prophet ﷺ said: Allah has cursed wine, its drinker, its server, its seller, its buyer, its presser, the one for whom it is pressed, the one who conveys it, and the one to whom it is conveyed.
USC-MSA web (English) Reference: Book 26 , Number 3666
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن مشكوة المصابيح (2777) أخرجه ابن ماجه (3380 وسنده حسن) أبو علقمة: صوابه أبو طعمة كما عند ابن ماجه وغيره
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3674
فوائد ومسائل: فائدہ: باغ والے اور تاجر کو اگر معلوم ہو کہ خریدار لوگ ان انگوروں وغیرہ سے شراب بنایئں گے تو ان کو فروخت کرنا یا کسی اورطرح سے معاون بننا جائز نہیں اللہ کا فرمان ہے۔ (وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ ۚ)(المائدہ:2) ترجمہ۔ گناہ اور تعدی کے کاموں میں ایک دوسرے کا ساتھ نہ دیا کرو۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3674