سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: جہاد کے مسائل
Jihad (Kitab Al-Jihad)
124. باب فِي الأَسِيرِ يُوثَقُ
124. باب: قیدی کے باندھنے کا بیان۔
Chapter: Regarding Shackling Captives.
حدیث نمبر: 2677
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا حماد يعني ابن سلمة، اخبرنا محمد بن زياد، قال: سمعت ابا هريرة، يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" عجب ربنا عز وجل من قوم يقادون إلى الجنة في السلاسل".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ سَلَمَةَ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ زِيَادٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" عَجِبَ رَبُّنَا عَزَّ وَجَلَّ مِنْ قَوْمٍ يُقَادُونَ إِلَى الْجَنَّةِ فِي السَّلَاسِلِ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ہمارا رب ایسے لوگوں سے خوش ہوتا ہے جو بیڑیوں میں جکڑ کر جنت میں لے جائے جاتے ہیں ۱؎۔

وضاحت:
۱؎: مراد وہ لوگ ہیں جو قید ہو کر مسلمانوں کے ہاتھ میں آتے ہیں پھر اللہ انہیں اسلام کی توفیق دیتا ہے اور وہ اسلام قبول کرکے جنت کی راہ پر چل پڑتے ہیں یا وہ مسلمان قیدی مراد ہیں جو کفار کے ہاتھوں قید ہو کر انتقال کر جاتے ہیں پھر اللہ انہیں جنت میں داخل کرتا ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 14364)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الجھاد 144 (3010)، مسند احمد (2/302، 406) (صحیح)» ‏‏‏‏

Abu Hurairah reported the Messenger of Allah ﷺ as saying “Our Lord Most High is charmed with people who will be led to Paradise in chains. ”
USC-MSA web (English) Reference: Book 14 , Number 2671


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
رواه البخاري (3010)

   صحيح البخاري3010عبد الرحمن بن صخرعجب الله من قوم يدخلون الجنة في السلاسل
   سنن أبي داود2677عبد الرحمن بن صخرعجب ربنا من قوم يقادون إلى الجنة في السلاسل

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 2677 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2677  
فوائد ومسائل:
یعنی کچھ لوگ بحالت کفر قید ہوجاتے ہیں۔
پھر ہدایت پاکرمسلمان ہوجاتے ہیں۔
تو ان شاء اللہ جنت میں جایئں گے۔
معلوم ہوا کہ قیدی کو باندھ لینا جائز ہے۔
اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ جو مسلمان کفار کی قید میں وفات پا جایئں یا شہید کردیئے جایئں تو وہ اسی حالت میں اٹھا ئے جایئں گے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2677   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3010  
3010. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ ان لوگوں کے حال پر تعجب کرتا ہے جو جنت میں زنجیروں میں جکڑے ہوئے داخل ہوں گے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3010]
حدیث حاشیہ:
لیکن بعد میں اسلام لائے اور فوراً ہی شہید ہو کر جنت میں داخل ہوگئے۔
یعنی اللہ نے ان لوگوں پر تعجب کیا جو بہشت میں داخل ہوں گے اور دنیا میں زنجیریں پہنتے تھے یعنی پہلے لڑائی میں قید ہو کر پابہ زنجیر آئے پھر خوشی سے مسلمان ہوگئے اور بہشت پائی۔
اس حدیث سے حضرت امام بخاریؒ نے قیدیوں کے لئے زنجیروں کا پہننا ثابت فرمایا۔
أي الذین أسروا في الحرب وجاء بھم المسلمون بالسلاسل فأسلموا أو أنھم المسلمون الذین أساروا في أیدي الکفار مسلسلین فیموتون أو یقتلون علی ھذہ الحالة فیحشرون علیھا ویدخلون الجنة کذا في الخیر الجاري‘عبارت ہذا کا خلاصہ مطلب وہی ہے جو اوپر بیان ہوا۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 3010   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3010  
3010. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ ان لوگوں کے حال پر تعجب کرتا ہے جو جنت میں زنجیروں میں جکڑے ہوئے داخل ہوں گے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3010]
حدیث حاشیہ:

اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ وہ لوگ دنیا میں پابہ زنجیر ہوکر مسلمانوں کے قیدی بنے،پھر خوشی سے مسلمان ہوئے،اس کے بعد انھیں اسلام سے محبت پر موت آئی اور جنت میں داخل ہوئے،یعنی ان کا زنجیروں میں جکڑاجانا جنت میں داخلے کا سبب بنا۔

اس حدیث سے امام بخاری ؒنے قیدیوں کو زنجیریں ڈالنے کا جواز ثابت فرمایا ہے۔

اس حدیث کا ایک مطلب یہ بھی بیان کیاجاتا ہے کہ اس سے مراد وہ مسلمان ہیں جو کفار کے ہاتھوں قیدی بنیں اور انھیں زنجیریں پہنائی جائیں،پھر انھیں اسی حالت میں موت آجائے تو وہ جنت میں داخل ہوں گے تو کیا یہ قیدان کے لیے جنت میں داخلے کا باعث ہوئی،لیکن ہمارے نزدیک پہلامفہوم راجح ہے اور امام بخاری ؓکے قائم کردہ عنوان کے مطابق ہے۔
واللہ أعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3010   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.