(مرفوع) حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا حماد، اخبرنا سهيل بن ابي صالح، عن ابيه، عن ابي هريرة، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" إذا سافرتم في الخصب فاعطوا الإبل حقها، وإذا سافرتم في الجدب، فاسرعوا السير فإذا اردتم التعريس، فتنكبوا عن الطريق". (مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، أَخْبَرَنَا سُهَيْلُ بْنُ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" إِذَا سَافَرْتُمْ فِي الْخِصْبِ فَأَعْطُوا الْإِبِلَ حَقَّهَا، وَإِذَا سَافَرْتُمْ فِي الْجَدْبِ، فَأَسْرِعُوا السَّيْرَ فَإِذَا أَرَدْتُمُ التَّعْرِيسَ، فَتَنَكَّبُوا عَنِ الطَّرِيقِ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سرسبز علاقوں میں سفر کرو تو اونٹوں کو ان کا حق دو ۱؎ اور جب قحط والی زمین میں سفر کرو تو تیز چلو ۲؎، اور جب رات میں پڑاؤ ڈالنے کا ارادہ کرو تو راستے سے ہٹ کر پڑاؤ ڈالو ۳؎“۔
وضاحت: ۱؎: یعنی انہیں کچھ دیر چرنے کے لئے چھوڑ دو۔ ۲؎: تاکہ قحط والی زمین جلدی سے طے کر لو اور سواری کو تکان لاحق ہونے سے پہلے اپنی منزل پر پہنچ جاؤ۔ ۳؎: کیونکہ رات میں راستوں پر زہریلے جانور چلتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 12626)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الإمارة 54 (1926)، سنن الترمذی/الأدب 75 (2858)، مسند احمد (2/337) (صحیح)»
Abu Hurairah reported the Messenger of Allah ﷺ as saying “When you travel in fertile country, give the Camel their due (from the ground), and when you travel in time of drought make them go quickly. When you intend to encamp in the last hours of the night, keep away from the roads. ”
USC-MSA web (English) Reference: Book 14 , Number 2563
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2569
فوائد ومسائل: 1۔ انسان جس طرح اللہ کی نعمتوں سے فائدہ اٹھاتا ہے۔ اسی طرح اپنے زیر ملکیت حیوانات کو بھی یہ حق دینا لازمی ہے۔
2۔ نیز دوران سفر میں رات کو کہیں پڑائو کرنا پڑے تو ادب یہ ہے کہ راستے سے ہٹ کر اترنا چاہیے۔ اس کی حکمت یہ بیان ہوئی ہے کہ راستے پر سانپ بچھو اور بعض اوقات درندے بھی ہوتے ہیں۔ (سنن ابن ماجة، الطهارة وسننھا، حدیث: 329)
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2569