سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: جہاد کے مسائل
Jihad (Kitab Al-Jihad)
28. باب فِي الشَّهِيدِ يُشَفَّعُ
28. باب: شہید کی شفاعت کی قبولیت کا بیان۔
Chapter: Regarding The Acceptance Of The Martyr’s Intercession.
حدیث نمبر: 2522
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا احمد بن صالح، حدثنا يحيى بن حسان، حدثنا الوليد بن رباح الذماري، حدثني عمي نمران بن عتبة الذماري، قال: دخلنا على ام الدرداء، ونحن ايتام فقالت: ابشروا فإني سمعت ابا الدرداء يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" يشفع الشهيد في سبعين من اهل بيته"، قال ابو داود: صوابه رباح بن الوليد.
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ رَبَاحٍ الذِّمَارِيُّ، حَدَّثَنِي عَمِّي نِمْرَانُ بْنُ عُتْبَةَ الذِّمَارِيُّ، قَالَ: دَخَلْنَا عَلَى أُمِّ الدَّرْدَاءِ، وَنَحْنُ أَيْتَامٌ فَقَالَتْ: أَبْشِرُوا فَإِنِّي سَمِعْتُ أَبَا الدَّرْدَاءَ يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يُشَفَّعُ الشَّهِيدُ فِي سَبْعِينَ مِنْ أَهْلِ بَيْتِهِ"، قَالَ أَبُو دَاوُد: صَوَابُهُ رَبَاحُ بْنُ الْوَلِيدِ.
نمران بن عتبہ ذماری کہتے ہیں: ہم ام الدرداء رضی اللہ عنہا کے پاس گئے اور ہم یتیم تھے، انہوں نے کہا: خوش ہو جاؤ کیونکہ میں نے ابو الدرداء رضی اللہ عنہ کو کہتے ہوئے سنا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: شہید کی شفاعت اس کے کنبے کے ستر افراد کے لیے قبول کی جائے گی۔ ابوداؤد کہتے ہیں: (ولید بن رباح کے بجائے) صحیح رباح بن ولید ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 10999) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Abud Darda: The Prophet ﷺ said: The intercession of a martyr will be accepted for seventy members of his family. Abu Dawud said: The correct name if the narrator is Rabah bin al-Walid (and not al-walid bin Rabah as occurred in the chain of narrators in the text of the tradition)
USC-MSA web (English) Reference: Book 14 , Number 2516


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
وله شاھد عند الترمذي (1663) وابن ماجه (2799 وسنده حسن)

   سنن أبي داود2522عويمر بن مالكيشفع الشهيد في سبعين من أهل بيته

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 2522 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2522  
فوائد ومسائل:
یہ روایت شیخ البانی کے نزدیک صحیح ہے۔
اس سفارش کا مستحق بننے کےلئے عقیدہ توحید سنت کا حامل ہونا انتہائی ضروری ہے۔
کیونکہ مشرک کےلئے قطعا ً بخشش نہیں ہے۔
اور جنت اس کے لئے حرام ہے۔
فرمان باری تعالیٰ ہے۔
﴿إِنَّ اللَّـهَ لَا يَغْفِرُ أَن يُشْرَكَ بِهِ وَيَغْفِرُ مَا دُونَ ذَٰلِكَ لِمَن يَشَاءُ) (النساء۔
48)
بلاشبہ اللہ تعالیٰ اس بات کو معاف نہیں فرمائے گا۔
کہ اس کے ساتھ کسی کوشریک بنایا جائے علاوہ ازیں جسے چاہے گا معاف فرما دے گا۔
اور دوسرے مقام پر فرمایا۔
(اِنَّهُ مَن يُشْرِكْ بِاللَّـهِ فَقَدْ حَرَّمَ اللَّـهُ عَلَيْهِ الْجَنَّةَ وَمَأْوَاهُ النَّار) (المائدہ۔
72)
 بلاشبہ جس نے اللہ کے ساتھ شرک کیا بلا شبہ اللہ نے اس پر جنت کو حرام کر دیا ہے اور اس کا ٹھکانہ آگ ہے۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2522   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.