سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل
Zakat (Kitab Al-Zakat)
37. باب الْمَسْأَلَةِ فِي الْمَسَاجِدِ
37. باب: مسجد کے اندر سوال کرنے کا بیان۔
Chapter: Begging In The Mosques.
حدیث نمبر: 1670
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا بشر بن آدم، حدثنا عبد الله بن بكر السهمي، حدثنا مبارك بن فضالة، عن ثابت البناني، عن عبد الرحمن بن ابي ليلى، عن عبد الرحمن بن ابي بكر، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" هل منكم احد اطعم اليوم مسكينا؟" فقال ابو بكر رضي الله عنه: دخلت المسجد فإذا انا بسائل يسال فوجدت كسرة خبز في يد عبد الرحمن فاخذتها منه فدفعتها إليه.
(مرفوع) حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ آدَمَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَكْرٍ السَّهْمِيُّ، حَدَّثَنَا مُبَارَكُ بْنُ فَضَالَةَ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" هَلْ مِنْكُمْ أَحَدٌ أَطْعَمَ الْيَوْمَ مِسْكِينًا؟" فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: دَخَلْتُ الْمَسْجِدَ فَإِذَا أَنَا بِسَائِلٍ يَسْأَلُ فَوَجَدْتُ كِسْرَةَ خُبْزٍ فِي يَدِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ فَأَخَذْتُهَا مِنْهُ فَدَفَعْتُهَا إِلَيْهِ.
عبدالرحمٰن بن ابی بکر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم میں سے ایسا کوئی ہے جس نے آج کسی مسکین کو کھانا کھلایا ہو؟، ابوبکر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں مسجد میں داخل ہوا تو دیکھا کہ ایک بھکاری مانگ رہا ہے، میں نے عبدالرحمٰن کے ہاتھ میں روٹی کا ایک ٹکڑا پایا تو ان سے اسے لے کر میں نے بھکاری کو دے دیا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف:9690) (صحیح)» ‏‏‏‏ تراجع الألباني (141) (قصہ کے تذکرے کے بغیر ابوہریرہ کی روایت سے یہ حدیث صحیح ہے، ورنہ اس سند میں مبارک مدلس راوی ہیں اور بذریعہ عن روایت کئے ہوئے ہیں)

Abdur-Rahman bin Abu Bakr (may Allah be pleased with him) said The Messenger of Allah ﷺ asked Is there anyone of you who provided food to a poor man today? Abu Bakr said I entered the mosque where a beggar was begging ; I found a piece of bread in the hand of Abdal-Rahman which I took and gave it to him
USC-MSA web (English) Reference: Book 9 , Number 1666


قال الشيخ الألباني: ضعيف وهو صحيح دون قصة السائل م

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
مبارك بن فضالة عنعن وھو مدلس (طبقات المدلسين: 3/93) قال الھيثمي: ضعفه الجمهور(مجمع الزوائد 202/8) و قال الھيثمي أيضًا: و الأكثر علي توثيقه(مجمع الزوائد 54/1)
قلت: و ھذا ھو الصواب بشرط تصريح سماعه من شيخه
و لبعض الحديث شاهد عند مسلم (ح1028 بعد 2387)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 67

   سنن أبي داود1670عبد الرحمن بن عبددخلت المسجد فإذا أنا بسائل يسأل فوجدت كسرة خبز في يد عبد الرحمن فأخذتها منه فدفعتها إليه

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 1670 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1670  
1670. اردو حاشیہ: یہ روایت اس سند کے ساتھ ضعیف ہے۔ اس لئے سائل والا قصہ صحیح ہے۔ نہ اس سے مسئلۃ الباب کا اثبات یا اس کی نفی ہی ہوتی ہے۔تاہم دوسرے دلائل سے مسجد میں دینی ضرورت کےلئے یا ضرورت مندوں کےلئے سوال کرنا ثابت ہے۔البتہ یہ روایت ایک دوسرے انداز سے صحیح مسلم میں آئی ہے۔ اس میں ہے رسول اللہ ﷺ نے صحابہ رضوان اللہ عنہم اجمعین سے پوچھا آج تم میں سے کس نے روزہ رکھا ہے؟حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا میں نے (رکھا ہے۔)آپﷺ نے فرمایا آج تم میں سے کس نے جنازے میں شرکت کی ہے۔؟حضرت ابو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا میں نے۔آپ ﷺنے پوچھا تم میں سے آج کس نے مسکین کوکھاناکھلایا ہے۔؟حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا میں نے۔ آپﷺ نے پوچھا پھر تم میں سے آج کس نے کسی بیمار کے مزاج پرسی کی ہے۔؟حضرت ابو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا میں نے۔ پس رسول اللہ ﷺنے فرمایا جس میں یہ خوبیاں جمع ہوں گی وہ ضرور جنتی ہے۔ (صحیح مسلم الذکواۃ حدیث 1028]
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1670   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.