Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن ابي داود
كِتَاب الزَّكَاةِ
کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل
37. باب الْمَسْأَلَةِ فِي الْمَسَاجِدِ
باب: مسجد کے اندر سوال کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1670
حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ آدَمَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَكْرٍ السَّهْمِيُّ، حَدَّثَنَا مُبَارَكُ بْنُ فَضَالَةَ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" هَلْ مِنْكُمْ أَحَدٌ أَطْعَمَ الْيَوْمَ مِسْكِينًا؟" فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: دَخَلْتُ الْمَسْجِدَ فَإِذَا أَنَا بِسَائِلٍ يَسْأَلُ فَوَجَدْتُ كِسْرَةَ خُبْزٍ فِي يَدِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ فَأَخَذْتُهَا مِنْهُ فَدَفَعْتُهَا إِلَيْهِ.
عبدالرحمٰن بن ابی بکر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم میں سے ایسا کوئی ہے جس نے آج کسی مسکین کو کھانا کھلایا ہو؟، ابوبکر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں مسجد میں داخل ہوا تو دیکھا کہ ایک بھکاری مانگ رہا ہے، میں نے عبدالرحمٰن کے ہاتھ میں روٹی کا ایک ٹکڑا پایا تو ان سے اسے لے کر میں نے بھکاری کو دے دیا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف:9690) (صحیح)» ‏‏‏‏ تراجع الألباني (141) (قصہ کے تذکرے کے بغیر ابوہریرہ کی روایت سے یہ حدیث صحیح ہے، ورنہ اس سند میں مبارک مدلس راوی ہیں اور بذریعہ عن روایت کئے ہوئے ہیں)

قال الشيخ الألباني: ضعيف وهو صحيح دون قصة السائل م

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
مبارك بن فضالة عنعن وھو مدلس (طبقات المدلسين: 3/93) قال الھيثمي: ضعفه الجمهور(مجمع الزوائد 202/8) و قال الھيثمي أيضًا: و الأكثر علي توثيقه(مجمع الزوائد 54/1)
قلت: و ھذا ھو الصواب بشرط تصريح سماعه من شيخه
و لبعض الحديث شاهد عند مسلم (ح1028 بعد 2387)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 67

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 1670 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1670  
1670. اردو حاشیہ: یہ روایت اس سند کے ساتھ ضعیف ہے۔ اس لئے سائل والا قصہ صحیح ہے۔ نہ اس سے مسئلۃ الباب کا اثبات یا اس کی نفی ہی ہوتی ہے۔تاہم دوسرے دلائل سے مسجد میں دینی ضرورت کےلئے یا ضرورت مندوں کےلئے سوال کرنا ثابت ہے۔البتہ یہ روایت ایک دوسرے انداز سے صحیح مسلم میں آئی ہے۔ اس میں ہے رسول اللہ ﷺ نے صحابہ رضوان اللہ عنہم اجمعین سے پوچھا آج تم میں سے کس نے روزہ رکھا ہے؟حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا میں نے (رکھا ہے۔)آپﷺ نے فرمایا آج تم میں سے کس نے جنازے میں شرکت کی ہے۔؟حضرت ابو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا میں نے۔آپ ﷺنے پوچھا تم میں سے آج کس نے مسکین کوکھاناکھلایا ہے۔؟حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا میں نے۔ آپﷺ نے پوچھا پھر تم میں سے آج کس نے کسی بیمار کے مزاج پرسی کی ہے۔؟حضرت ابو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا میں نے۔ پس رسول اللہ ﷺنے فرمایا جس میں یہ خوبیاں جمع ہوں گی وہ ضرور جنتی ہے۔ (صحیح مسلم الذکواۃ حدیث 1028]
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1670