سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: وتر کے فروعی احکام و مسائل
Prayer (Kitab Al-Salat): Detailed Injunctions about Witr
15. باب فَاتِحَةِ الْكِتَابِ
15. باب: سورۃ فاتحہ کی فضیلت کا بیان۔
Chapter: Fatihatil-Kitab (The Opening Of The Book).
حدیث نمبر: 1457
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا احمد بن ابي شعيب الحراني، حدثنا عيسى بن يونس، حدثنا ابن ابي ذئب، عن المقبري، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" الحمد لله رب العالمين ام القرآن، و ام الكتاب، و السبع المثاني".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِي شُعَيْبٍ الْحَرَّانِيُّ، حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنْ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ أُمُّ الْقُرْآنِ، و أُمُّ الْكِتَابِ، و السَّبْعُ الْمَثَانِي".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «الحمد لله رب العالمين» ام القرآن اور ام الکتاب ہے اور سبع مثانی ۱؎ ہے۔

وضاحت:
۱؎: سبع اس لئے کہ اس میں سات آیتیں ہیں اور مثانی اس لئے کہ وہ ہر نماز میں دہرائی جاتی ہیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/تفسیر القرآن 3 (4704)، سنن الترمذی/فضائل القرآن 1 (2825)، وتفسیر القرآن 16 (3124)، (تحفة الأشراف:13014)، وقد أخرجہ: سنن النسائی/الافتتاح 26 (915)، مسند احمد (2/448)، سنن الدارمی/فضائل القرآن 12 (3417) (صحیح)» ‏‏‏‏

Abu Hurairah reported the Messenger of Allah ﷺ as saying: All praise be to Allah, the Lord of the Universe" (1) is the epitome or basis of the Quran, the epitome or basis of the Book, and the seven oft-repeated verses.
USC-MSA web (English) Reference: Book 8 , Number 1452


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (4704)

   صحيح البخاري4704عبد الرحمن بن صخرأم القرآن هي السبع المثاني والقرآن العظيم
   جامع الترمذي3124عبد الرحمن بن صخرالحمد لله أم القرآن وأم الكتاب والسبع المثاني
   سنن أبي داود1457عبد الرحمن بن صخرالحمد لله رب العالمين أم القرآن و أم الكتاب و السبع المثاني

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 1457 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1457  
1457. اردو حاشیہ: [اُم]
بمعنی اصل ہے۔ چونکہ یہ سورت مبارکہ مضامین قرآن کا خلاصہ ہے۔ بالخصوص توحید (توحید الوہیت ربوبیت۔ اسماء وصفات) رسالت اور قیامت۔ اس لئے اسے ام القرآن اور اُم الکتاب کا نام دیا گیا ہے۔ اور السبع المثانی یعنی وہ سات آیات جو بار بار دہرائی جاتی ہیں۔ سورۃ الحجر آیت۔87 میں ہے۔ [وَلَقَدْ آتَيْنَاكَ سَبْعًا مِّنَ الْمَثَانِي وَالْقُرْآنَ الْعَظِيمَ]
بلا شبہ ہم نے آپ کو ساتھ آیتیں دی ہیں۔ جو بار بار دہرائی جاتی ہیں۔ اور عظمت والا قرآن دیا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1457   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3124  
´سورۃ الحجر سے بعض آیات کی تفسیر۔`
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سورۃ الحمدللہ (فاتحہ)، ام القرآن ہے، ام الکتاب (قرآن کی اصل اساس ہے) اور «السبع المثانی» ہے (باربار دہرائی جانے والی آیتیں) ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب تفسير القرآن/حدیث: 3124]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اس حدیث کو مؤلف نے ارشاد باری تعالیٰ:
﴿وَلَقَدْ آتَيْنَاكَ سَبْعًا مِّنَ الْمَثَانِي وَالْقُرْآنَ الْعَظِيمَ﴾ (الحجر: 87) کی تفسیرمیں ذکرکیا ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3124   

  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4704  
4704. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ام القرآن، یعنی سورۃ الفاتحہ ہی سبع مثانی اور قرآن عظیم ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4704]
حدیث حاشیہ:
سورۃ فاتحہ کی سات آیات ہر فرض نماز میں بار بار پڑھی جاتی ہیں۔
جن کا پڑھنا ہر امام اور مقتدی کے لئے ضروری ہے جس کے پڑھے بغیر نماز نہیں ہوتی۔
اسی لئے اس سورت کو سبع مثانی اور قرآن عظیم کہا گیا ہے۔
جو لوگ امام کے پیچھے سورۃ فاتحہ پڑھنی ناجائز کہتے ہیں ان کا قول غلط ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 4704   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4704  
4704. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ام القرآن، یعنی سورۃ الفاتحہ ہی سبع مثانی اور قرآن عظیم ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4704]
حدیث حاشیہ:

سورۃ الفاتحۃ کی سات آیات ہیں جو ہر نماز میں بار بار پڑھی جاتی ہیں۔
نماز کی ہر رکعت میں سورۃ فاتحہ کا پڑھنا ضروری ہے خواہ امام یا مقتدی نماز فرض ہو یا نفل سورۃ فاتحہ پڑھے بغیر نماز نہیں ہوتی جیسا کہ دیگر احادیث میں اس کی صراحت ہے۔

سورۃ الفاتحہ کو قرآن عظیم اس لیے کہا گیا ہے کہ اس میں پورے قرآن کی تعلیم کا خلاصہ آگیا ہے گویا سمندر کوکوزے میں بند کردیا گیا ہے۔
سب سے پہلے اللہ تعالیٰ کی معرفت اور اس کی حمدو ثنا پھر روز جزا میں سزا و جزا کا جامع بیان اس کے بعد شرک کی تمام اقسام سے کل اجتناب کا اقرار اور ہر قسم کی مدد اللہ سے مانگنے کا عہد آخر میں صراط مستقیم کا تعین اوراسے اختیار کرنے کی طلب و دعا یہی مضامین قرآن مجید میں اجمال اورتفصیل سے بیان ہوئے ہیں اور ان کے بیان کے لیے مختلف اندازاختیار کیے گئے ہیں بلکہ اس سورت کا مزید اختصار ﴿إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ﴾ ہے تفصیل کی یہاں گنجائش نہیں ہے۔
واللہ المستعان۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 4704   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.