موطا امام مالك رواية يحييٰ کل احادیث 1852 :حدیث نمبر

موطا امام مالك رواية يحييٰ
کتاب: حج کے بیان میں
81. بَابُ جَامِعِ الْحَجِّ
81. حج کی مختلف احادیث کا بیان
حدیث نمبر: 955
Save to word اعراب
وحدثني، عن وحدثني، عن مالك، عن يحيى بن سعيد ، عن محمد بن يحيى بن حبان انه سمعه يذكر، ان رجلا مر على ابي ذر، بالربذة، وان ابا ذر ساله:" اين تريد؟" فقال: اردت الحج، فقال:" هل نزعك غيره؟" فقال: لا، قال: " فاتنف العمل"، قال الرجل: فخرجت حتى قدمت مكة، فمكثت ما شاء الله، ثم إذا انا بالناس منقصفين على رجل، فضاغطت عليه الناس، فإذا انا بالشيخ الذي وجدت، بالربذة يعني ابا ذر، قال: فلما رآني عرفني، فقال:" هو الذي حدثتك" وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ أَنَّهُ سَمِعَهُ يَذْكُرُ، أَنَّ رَجُلًا مَرَّ عَلَى أَبِي ذَرٍّ، بِالرَّبَذَةِ، وَأَنَّ أَبَا ذَرٍّ سَأَلَهُ:" أَيْنَ تُرِيدُ؟" فَقَالَ: أَرَدْتُ الْحَجَّ، فَقَالَ:" هَلْ نَزَعَكَ غَيْرُهُ؟" فَقَالَ: لَا، قَالَ: " فَأْتَنِفْ الْعَمَلَ"، قَالَ الرَّجُلُ: فَخَرَجْتُ حَتَّى قَدِمْتُ مَكَّةَ، فَمَكَثْتُ مَا شَاءَ اللَّهُ، ثُمَّ إِذَا أَنَا بِالنَّاسِ مُنْقَصِفِينَ عَلَى رَجُلٍ، فَضَاغَطْتُ عَلَيْهِ النَّاسَ، فَإِذَا أَنَا بِالشَّيْخِ الَّذِي وَجَدْتُ، بِالرَّبَذَةِ يَعْنِي أَبَا ذَرٍّ، قَالَ: فَلَمَّا رَآنِي عَرَفَنِي، فَقَالَ:" هُوَ الَّذِي حَدَّثْتُكَ"
حضرت محمد بن یحییٰ بن حبان سے روایت ہےکہ ایک شخص گزرا سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ پر ربذہ میں (ایک مقام کا نام ہے)، سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ نے پوچھا: کہاں کا قصد ہے؟ اس نے کہا: حج کا۔ سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ نے پوچھا: اور کسی نیت سے تو نہیں نکلا؟ بولا: نہیں۔ سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ نے کہا: پس شروع کر کام۔ اس شخص نے کہا: میں نکلا یہاں تک کہ مکہ میں آیا اور وہاں ٹھہرا رہا، پھر دیکھا میں نے لوگوں کو چیر کر اندر گیا، کیا دیکھتا ہوں کہ وہی شخص جو ربذہ میں مجھ کو ملا تھا موجود ہے، یعنی سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ، انہوں نے مجھ کو دیکھ کر پہچانا اور کہا: تو وہی ہے جس سے حدیث بیان کی تھی میں نے۔

تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 8805، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 252»


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.