وحدثني، عن مالك، عن نافع ، ان عبد الله بن عمر " بال في السوق، ثم توضا فغسل وجهه ويديه ومسح راسه، ثم دعي لجنازة ليصلي عليها حين دخل المسجد فمسح على خفيه، ثم صلى عليها" وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ نَافِعٍ ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ " بَالَ فِي السُّوقِ، ثُمَّ تَوَضَّأَ فَغَسَلَ وَجْهَهُ وَيَدَيْهِ وَمَسَحَ رَأْسَهُ، ثُمَّ دُعِيَ لِجَنَازَةٍ لِيُصَلِّيَ عَلَيْهَا حِينَ دَخَلَ الْمَسْجِدَ فَمَسَحَ عَلَى خُفَّيْهِ، ثُمَّ صَلَّى عَلَيْهَا"
حضرت نافع سے روایت ہے کہ سیّدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے پیشاب کیا بازار میں، پھر وضو کیا اور دھویا منہ اور ہاتھوں کو اپنے، اور مسح کیا سر پر، پھر بلائے گئے جنازہ کی نماز کے لیے، جب جا چکے مسجد میں تو مسح کیا موزوں پر، پھر نماز پڑھی جنازہ پر۔