عن مالك، انه سال ابن شهاب عن المسح على الخفين كيف هو؟ فادخل ابن شهاب إحدى يديه تحت الخف والاخرى فوقه ثم امرهما. قال مالك وقول ابن شهاب احب ما سمعت إلى في ذلك. قال يحيى: قال مالك: وقول ابن شهاب احب ما سمعت إلي في ذلكعَنْ مَالِكٍ، أَنَّهُ سَأَلَ ابْنَ شِهَابٍ عَنِ الْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ كَيْفَ هُوَ؟ فَأَدْخَلَ ابْنُ شِهَابٍ إِحْدَى يَدَيْهِ تَحْتَ الْخُفِّ وَالأُخْرَى فَوْقَهُ ثُمَّ أَمَرَّهُمَا. قَالَ مَالِكٌ وَقَوْلُ ابْنِ شِهَابٍ أَحَبُّ مَا سَمِعْتُ إِلَىَّ فِي ذَلِكَ. قَالَ يَحْيَى: قَالَ مَالِك: وَقَوْلُ ابْنِ شِهَابٍ أَحَبُّ مَا سَمِعْتُ إِلَيَّ فِي ذَلِكَ
امام مالک رحمہ اللہ نے ابن شہاب زہری رحمہ اللہ سے موزوں پر مسح کے متعلق پوچھا کہ وہ کس طرح ہوتا ہے؟ تو ابن شہاب رحمہ اللہ نے اپنا ایک ہاتھ موزے کے نیچے رکھا اور دوسرا اوپر، پھر ان دونوں کو (موزے پر پھیرتے ہوئے) گزار دیا۔ امام مالک رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ ابن شہاب رحمہ اللہ کا قول مجھے ان تمام اقوال سے زیادہ پسند ہے جو میں نے اس مسئلے میں سنے ہیں۔
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه الأم للشافعي برقم: 226/7، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 854، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 1402، شركة الحروف نمبر: 69، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 45ب»