وحدثني، عن مالك، عن عبد الرحمن بن القاسم ، عن ابيه ، انه كان يقول: " من كان عليه قضاء رمضان فلم يقضه وهو قوي على صيامه حتى جاء رمضان آخر، فإنه يطعم مكان كل يوم مسكينا مدا من حنطة وعليه مع ذلك القضاء" وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ: " مَنْ كَانَ عَلَيْهِ قَضَاءُ رَمَضَانَ فَلَمْ يَقْضِهِ وَهُوَ قَوِيٌّ عَلَى صِيَامِهِ حَتَّى جَاءَ رَمَضَانُ آخَرُ، فَإِنَّهُ يُطْعِمُ مَكَانَ كُلِّ يَوْمٍ مِسْكِينًا مُدًّا مِنْ حِنْطَةٍ وَعَلَيْهِ مَعَ ذَلِكَ الْقَضَاءُ"
حضرت قاسم بن محمد سے روایت ہے، وہ کہتے تھے: جس شخص پر رمضان کی قضا لازم ہو پھر وہ قضا نہ کرے یہاں تک کہ دوسرا رمضان آجائے اور وہ قادر رہا ہو روزے پر، تو ہر روزے کے بدلے میں ایک ایک مسکین کو ایک ایک مُد گیہوں کا دے اور قضا بھی رکھے۔
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، انفرد به المصنف من هذا الطريق شیخ سلیم ہلالی اور شیخ احمد علی سلیمان نے کہا ہے کہ اس کی سند صحیح ہے۔، شركة الحروف نمبر: 632، فواد عبدالباقي نمبر: 18 - كِتَابُ الصِّيَامِ-ح: 52»