وحدثني، عن وحدثني، عن مالك، عن ابن شهاب ،" ان عبد الله بن عباس ، وابا هريرة اختلفا في قضاء رمضان، فقال احدهما: " يفرق بينه"، وقال الآخر:" لا يفرق بينه"، لا ادري ايهما قال: يفرق بينه" وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ،" أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ ، وَأَبَا هُرَيْرَةَ اخْتَلَفَا فِي قَضَاءِ رَمَضَانَ، فَقَالَ أَحَدُهُمَا: " يُفَرِّقُ بَيْنَهُ"، وَقَالَ الْآخَرُ:" لَا يُفَرِّقُ بَيْنَهُ"، لَا أَدْرِي أَيَّهُمَا قَالَ: يُفَرِّقُ بَيْنَهُ"
ابن شہاب سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما اور سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے اختلاف کیا رمضان کی قضا میں، ایک نے کہا کہ رمضان کے روزوں کی قضا پے درپے رکھنا ضروری نہیں، دوسرے نے کہا: پے درپے رکھنا ضروری ہے۔ لیکن مجھے معلوم نہیں کہ کس نے ان دونوں میں سے پے درپے رکھنے کو کہا اور کس نے یہ کہا کہ پے درپے رکھنا ضروری نہیں۔
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 7664، 7665، 7672، 7673، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 8335، 8336، 8337، والدارقطني فى «سننه» برقم: 2314، 2320، 2321، 2323، 2324، 2325، 2331، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 9207، 9213، 9224، 9236، شركة الحروف نمبر: 626، فواد عبدالباقي نمبر: 18 - كِتَابُ الصِّيَامِ-ح: 46»