وحدثني، عن مالك، عن هشام بن عروة ، عن ابيه ، انه قال: " ما احب ان ادفن بالبقيع، لان ادفن بغيره احب إلي من ان ادفن به، إنما هو احد رجلين إما ظالم فلا احب ان ادفن معه، وإما صالح فلا احب ان تنبش لي عظامه" وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّهُ قَالَ: " مَا أُحِبُّ أَنْ أُدْفَنَ بِالْبَقِيعِ، لَأَنْ أُدْفَنَ بِغَيْرِهِ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ أَنْ أُدْفَنَ بِهِ، إِنَّمَا هُوَ أَحَدُ رَجُلَيْنِ إِمَّا ظَالِمٌ فَلَا أُحِبُّ أَنْ أُدْفَنَ مَعَهُ، وَإِمَّا صَالِحٌ فَلَا أُحِبُّ أَنْ تُنْبَشَ لِي عِظَامُهُ"
حضرت عروہ بن زبیر نے کہا: مجھے بقیع میں دفن ہونا پسند نہیں ہے، اگر میں کہیں اور دفن ہوں تو اچھا ہے، اس لیے کہ بقیع میں جہاں پر میں دفن ہوں گا وہاں پر کوئی گناہگار شخص دفن ہوچکا ہے تو اس کے ساتھ مجھے دفن ہونا منظور نہیں ہے، اور یا کوئی نیک شخص دفن ہو چکا ہے تو میں نہیں چاہتا کہ میرے لیے اس کی ہڈیاں کھو دی جائیں۔
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 7178، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 6735، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 11976، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 2185، والشافعي فى «الاُم» برقم: 277/1، شركة الحروف نمبر: 506، فواد عبدالباقي نمبر: 16 - كِتَابُ الْجَنَائِزِ-ح: 32»