وحدثني، عن وحدثني، عن مالك، عن نافع ، ان ابن عمر " كان ينام جالسا، ثم يصلي ولا يتوضا" وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ نَافِعٍ ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ " كَانَ يَنَامُ جَالِسًا، ثُمَّ يُصَلِّي وَلَا يَتَوَضَّأُ"
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ وہ بیٹھے بٹھائے سو جاتے تھے، پھر نماز پڑھتے تھے اور وضو نہیں کرتے تھے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه مالك فى «الموطأ» برقم: 39، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 599، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 484، 485، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 1412، شركة الحروف نمبر: 36، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 11ب» شیخ سلیم ہلالی اور شیخ احمد علی سلیمان نے کہا ہے کہ یہ روایت صحیح ہے۔