وحدثني، عن وحدثني، عن مالك، عن علقمة بن ابي علقمة ، عن امه ، عن عائشة زوج النبي صلى الله عليه وسلم، انه بلغها: ان اهل بيت في دارها كانوا سكانا فيها وعندهم نرد، فارسلت إليهم: " لئن لم تخرجوها لاخرجنكم من داري"، وانكرت ذلك عليهم وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ أَبِي عَلْقَمَةَ ، عَنْ أُمِّهِ ، عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ بَلَغَهَا: أَنَّ أَهْلَ بَيْتٍ فِي دَارِهَا كَانُوا سُكَّانًا فِيهَا وَعِنْدَهُمْ نَرْدٌ، فَأَرْسَلَتْ إِلَيْهِمْ: " لَئِنْ لَمْ تُخْرِجُوهَا لَأُخْرِجَنَّكُمْ مِنْ دَارِي"، وَأَنْكَرَتْ ذَلِكَ عَلَيْهِمْ
اُم المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ان کے گھر میں کچھ لوگ رہا کرتے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سنا ان کے پاس شطرنج (یا چوسر) ہے، تو کہلا بھیجا کہ شطرنج کو تم دور کر دو میرے گھر سے، نہیں تو میں تم کو اپنے گھر سے نکال دوں گا، اور برا جانا اس کو۔