وحدثني، عن مالك، عن ربيعة بن ابي عبد الرحمن ، عن ابي سعيد الخدري ، انه قدم من سفر فقدم إليه اهله لحما، فقال: انظروا ان يكون هذا من لحوم الاضحى، فقالوا: هو منها، فقال ابو سعيد: الم يكن رسول الله صلى الله عليه وسلم نهى عنها؟ فقالوا: إنه قد كان من رسول الله صلى الله عليه وسلم بعدك امر، فخرج ابو سعيد فسال عن ذلك، فاخبر ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: " نهيتكم عن لحوم الاضحى بعد ثلاث فكلوا، وتصدقوا، وادخروا، ونهيتكم عن الانتباذ، فانتبذوا وكل مسكر حرام، ونهيتكم عن زيارة القبور، فزوروها ولا تقولوا هجرا يعني لا تقولوا سوءا" وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، أَنَّهُ قَدِمَ مِنْ سَفَرٍ فَقَدَّمَ إِلَيْهِ أَهْلُهُ لَحْمًا، فَقَالَ: انْظُرُوا أَنْ يَكُونَ هَذَا مِنْ لُحُومِ الْأَضْحَى، فَقَالُوا: هُوَ مِنْهَا، فَقَالَ أَبُو سَعِيدٍ: أَلَمْ يَكُنْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْهَا؟ فَقَالُوا: إِنَّهُ قَدْ كَانَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدَكَ أَمْرٌ، فَخَرَجَ أَبُو سَعِيدٍ فَسَأَلَ عَنْ ذَلِكَ، فَأُخْبِرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " نَهَيْتُكُمْ عَنْ لُحُومِ الْأَضْحَى بَعْدَ ثَلَاثٍ فَكُلُوا، وَتَصَدَّقُوا، وَادَّخِرُوا، وَنَهَيْتُكُمْ عَنِ الِانْتِبَاذِ، فَانْتَبِذُوا وَكُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ، وَنَهَيْتُكُمْ عَنْ زِيَارَةِ الْقُبُورِ، فَزُورُوهَا وَلَا تَقُولُوا هُجْرًا يَعْنِي لَا تَقُولُوا سُوءًا"
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سفر سے آئے، ان کے گھر کے لوگوں نے گوشت سامنے رکھا، تو کہا: دیکھو کیا یہ قربانی کا گوشت ہے۔ انہوں نے کہا: قربانی ہی کا تو ہے۔ سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع کیا تھا، لوگوں نے کہا: بعد آپ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس باب میں دوسرا حکم فرمایا، سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ گھر سے نکلے اس امر کی تحقیق کرنے کو، جب ان کو خبر پہنچی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے تم کو منع کیا تھا قربانی کا گوشت کھانے سے بعد تین روز کے، لیکن اب کھاؤ اور صدقہ دو اور رکھ چھوڑو، اور میں نے تم کو منع کیا تھا نبیذ بنانے سے بعض برتنوں میں، اب بناؤ جس برتن میں چاہو لیکن جو چیز نشہ پیدا کرے وہ حرام ہے، اور میں نے تم کو منع کیا تھا قبروں کی زیارت سے، اب زیارت کرو قبروں کی مگر منہ سے بری بات نہ نکالو (یعنی کفر و ناشکری کی باتیں)۔“
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 3997، 5568، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1973، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 4432، 4433، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 4501، 4502،، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 7298، 19213، وأحمد فى «مسنده» برقم: 11349، فواد عبدالباقي نمبر: 23 - كِتَابُ الضَّحَايَا-ح: 8»