مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر

مسند الحميدي
سیدنا جندب بن عبداللہ بجلی رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
حدیث نمبر: 798
Save to word اعراب
798 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا ابن ابي خالد، عن قيس بن ابي حازم، قال: سمعت الصنابحي الاحمسي، يقول: سمعت رسول الله صلي الله عليه وسلم، يقول: «الا إني فرطكم علي الحوض، وإني مكاثر بكم الامم، فلا تقتتلن بعدي» ، ثنا الحميدي: «الصنابحي هو ابو الاعسر، ولم يقله لنا سفيان، فعلمناه من وجه آخر» 798 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا ابْنُ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ، قَالَ: سَمِعْتُ الصَّنَابِحِيَّ الْأَحْمَسِيّ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: «أَلَا إِنِّي فَرَطُكُمْ عَلَي الْحَوْضِ، وَإِنِّي مُكَاثِرٌ بِكُمُ الْأُمَمَ، فَلَا تَقْتَتِلُنَّ بَعْدِي» ، ثنا الْحُمَيْدِيُّ: «الصَّنَابِحِيُّ هُوَ أَبُو الْأَعْسَرِ، وَلَمْ يَقُلْهُ لَنَا سُفْيَانُ، فَعَلِمْنَاهُ مَنْ وَجْهٍ آخَرَ»
798- سیدنا صنابحی احمسی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کویہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے: خبردار! میں حوض کوثر پر تمہارا پیش رو ہوں گا اور میں دوسری امتوں کے سامنے تمہاری کثرت پر فخر کروں گا، تو تم میرے بعد آپس میں لڑائی جھگڑا (یا مذہبی اختلافات) شروع نہ کر دینا۔
امام حمیدی رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں: صنابحی نامی یہ راوی ان کی کنیت ابواعسر ہے یہ بات ہمیں سفیان نے نہیں بتائی ہے ہمیں یہ دوسرے حوالے سے پتہ چلی ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه ابن حبان فى صحيحه برقم: 5985، 6446، 6447 وابن ماجه فى سننه برقم: 3944 وأحمد فى مسنده برقم: 19375، برقم: 19389 وأبو يعلى فى مسنده برقم: 1452، 1454، 1455 وابن أبى شيبة فى مصنفه برقم: 32315، 38327، 38328 والطبراني فى الكبير برقم: 7414»

   سنن ابن ماجه3944صنابح بن الأعسرإني فرطكم على الحوض وإني مكاثر بكم الأمم فلا تقتلن بعدي
   مسندالحميدي798صنابح بن الأعسرألا إني فرطكم على الحوض، وإني مكاثر بكم الأمم، فلا تقتتلن بعدي

مسند الحمیدی کی حدیث نمبر 798 کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:798  
فائدہ:
اس حدیث میں حوض کوثر کا ذکر ہے نیز دیکھیے شرح حدیث 797، اولا د زیادہ ہونی چاہیے ہر وہ طریقہ جس میں اولاد کی منصوبہ بندی کی جائے درست نہیں ہے الا یہ کہ شرعی عذر ہو۔ جو اللہ تعالیٰ ہمیں رزق دے رہا ہے وہ ہماری اولادوں کو بھی عطا فرمائے گا۔ آپس میں لڑائی جھگڑا کرنا ہی منع ہے قتل تو دور کی بات ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 798   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3944  
´(فرمان نبوی) تم میرے بعد کافر نہ ہو جانا کہ ان کی طرح ایک دوسرے کی گردن مارنے لگو۔`
صنابح احمسی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سنو! میں حوض کوثر پر تمہارا پیش رو ہوں گا، اور تمہاری کثرت (تعداد) کی وجہ سے میں دوسری امتوں پر فخر کروں گا، تو تم میرے بعد آپس میں ایک دوسرے کو قتل مت کرنا۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الفتن/حدیث: 3944]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1) (فرط)
کے معنی پیش رو یا میرسامان کے ہیں یعنی وہ شخص جو قافلے سے پہلے منزل پر پہنچ کر ان کے پڑاؤ ڈالنے کے لیے مناسب جگہ متعین کرتا ہے اوران کے لیے اور ان کے جانوروں کے لیے پانی وغیرہ کا بندوبست کرتا ہے۔

(2)
قیامت کے دن میدان حشر میں نبی ﷺ حوض کوثر سے اپنی امت کو پانی ملائیں گے۔
اس حوض میں جنت کی نہرکوثر سے پانی آئے گا۔

(3)
امت کی تعداد کی کثرت نبیﷺ کے لیے خوشی اور فخر کا باعث ہے لہذا خاندانی منصوبہ بندی کے نام سے مسلمانوں کی آبادی محدود رکھنے کی کافرانہ سازش کو سمجھنا اور ان کے جال میں پھنسنے سے اپنے آپ کو اور دوسرے مسلمانوں کو بچانا فرض ہے۔

(4)
اولاد کی تربیت اسلام کے دینی اور اخلاقی اصولوں کے مطابق کرنا ضروری ہے تاکہ وہ امت محمدیہ کے مفید افراد بنیں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3944   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.