399 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان قال: ثنا عطاء بن السائب، عن ابي عبد الرحمن السلمي، عن ابي الدرداء ان رجلا اتاه فقال له: إن ابي يامرني بطلاقها، فقال ابو الدرداء سمعت رسول الله صلي الله عليه وسلم يقول: «الوالد اوسط ابواب الجنة» فاضع ذلك او احفظه، وربما قال سفيان إن امي وربما قال إن امي وابي399 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا عَطَاءُ بْنُ السَّائِبِ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِيِّ، عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ أَنَّ رَجُلًا أَتَاهُ فَقَالَ لَهُ: إِنَّ أَبِي يَأْمُرُنِي بِطَلَاقِهَا، فَقَالَ أَبُو الدَّرْدَاءِ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «الْوَالِدُ أَوْسَطُ أَبْوَابِ الْجَنَّةِ» فَأَضِعْ ذَلِكَ أَوِ احْفَظْهُ، وَرُبَّمَا قَالَ سُفْيَانُ إِنَّ أُمِّي وَرُبَّمَا قَالَ إِنَّ أُمِّي وَأَبِي
399- سیدنا ابورداء رضی اللہ عنہ کے بارے میں منقول ہے: ایک شخص ان کے پاس آیا اور ان سے کہا: میرے والد مجھے یہ حکم دے رہے ہیں کہ میں اپنی بیوی کو طلاق دے دوں، تو سیدنا ابورداء رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے: ”والد جنت کا درمیانی دروازہ ہے۔ (یہ تمہاری مرضی ہے) کہ تم اسے ضائع کرتے ہو یا س کی حفاظت کرتے ہو“ سفیان نامی راوی نے بعض اوقات یہ الفاظ نقل کیے ہیں: میری والدہ نے مجھے یہ حکم دیا ہے، اور بعض اوقات انہیں نے یہ الفاظ نقل کئے ہیں: میری والدہ نے (راوی کو شک ہے شاید یہ الفاظ ہیں) میرے والد نے مجھے یہ حکم دیا ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح: أخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 425، والحاكم فى «مستدركه» ، برقم: 2815،7344،7345، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1900، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2089، برقم: 3663، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 22131»