مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر

مسند الحميدي
سیدنا ابو دردأ رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
حدیث نمبر: 399
Save to word اعراب
399 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان قال: ثنا عطاء بن السائب، عن ابي عبد الرحمن السلمي، عن ابي الدرداء ان رجلا اتاه فقال له: إن ابي يامرني بطلاقها، فقال ابو الدرداء سمعت رسول الله صلي الله عليه وسلم يقول: «الوالد اوسط ابواب الجنة» فاضع ذلك او احفظه، وربما قال سفيان إن امي وربما قال إن امي وابي399 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا عَطَاءُ بْنُ السَّائِبِ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِيِّ، عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ أَنَّ رَجُلًا أَتَاهُ فَقَالَ لَهُ: إِنَّ أَبِي يَأْمُرُنِي بِطَلَاقِهَا، فَقَالَ أَبُو الدَّرْدَاءِ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «الْوَالِدُ أَوْسَطُ أَبْوَابِ الْجَنَّةِ» فَأَضِعْ ذَلِكَ أَوِ احْفَظْهُ، وَرُبَّمَا قَالَ سُفْيَانُ إِنَّ أُمِّي وَرُبَّمَا قَالَ إِنَّ أُمِّي وَأَبِي
399- سیدنا ابورداء رضی اللہ عنہ کے بارے میں منقول ہے: ایک شخص ان کے پاس آیا اور ان سے کہا: میرے والد مجھے یہ حکم دے رہے ہیں کہ میں اپنی بیوی کو طلاق دے دوں، تو سیدنا ابورداء رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے: والد جنت کا درمیانی دروازہ ہے۔ (یہ تمہاری مرضی ہے) کہ تم اسے ضائع کرتے ہو یا س کی حفاظت کرتے ہو
سفیان نامی راوی نے بعض اوقات یہ الفاظ نقل کیے ہیں: میری والدہ نے مجھے یہ حکم دیا ہے، اور بعض اوقات انہیں نے یہ الفاظ نقل کئے ہیں: میری والدہ نے (راوی کو شک ہے شاید یہ الفاظ ہیں) میرے والد نے مجھے یہ حکم دیا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح: أخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 425، والحاكم فى «مستدركه» ، برقم: 2815،7344،7345، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1900، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2089، برقم: 3663، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 22131»

   جامع الترمذي1899عويمر بن مالكالوالد أوسط أبواب الجنة فإن شئت فأضع ذلك الباب أو احفظه
   سنن ابن ماجه2089عويمر بن مالكالوالد أوسط أبواب الجنة فحافظ على والديك أو اترك
   سنن ابن ماجه3663عويمر بن مالكالوالد أوسط أبواب الجنة فأضع ذلك الباب أو احفظه
   مسندالحميدي399عويمر بن مالكالوالد أوسط أبواب الجنة


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.