396 - حدثنا الحميدي قال: سفيان ثم لقيت عبد العزيز بن رفيع فحدثنيه عن ابي صالح، عن عطاء بن يسار، عن رجل من اهل مصر عن ابي الدرداء عن النبي صلي الله عليه وسلم مثله396 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: سُفْيَانُ ثُمَّ لَقِيتُ عَبْدَ الْعَزِيزِ بْنَ رَفِيعٍ فَحَدَّثَنِيهِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَهْلِ مِصْرَ عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ
396- یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ سیدنا ابودرداء کے حوالے سے منقول ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف وأخرجه أحمد فى مسنده، برقم: 28158، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» ، برقم: 31092»
الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:396
فائدہ: اس حدیث سے اچھے خواب کی اہمیت ثابت ہوتی ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نبوت میں سے کوئی چیز باقی نہیں رہی، مگر بشارت والی چیزوں کے، لوگوں نے پوچھا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم! بشارت والی چیزیں کیا ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اچھے خواب۔ (صحیح البخاری: 6990) نیز اس آیت میں مذکورہ دنیاوی خوشخبری کے ضمن میں بہت کچھ آتا ہے، مثلاً: رزق حلال کی فراوانی، مرتے وقت فرشتوں کا خوشخبری دینا، لوگوں کے دلوں میں محبت، دعاؤں کی قبولیت، وغیرہ۔
مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 396