حدثنا يزيد بن هارون ، قال: اخبرنا محمد يعني ابن عمرو ، عن ابي سلمة ، عن ام سلمة ، قالت: حضت وانا مع النبي صلى الله عليه وسلم في ثوبه , قالت: فانسللت، فقال:" انفست؟" , قلت: يا رسول الله، وجدت ما تجد النساء، قال: " ذاك ما كتب على بنات آدم" , قالت: فانطلقت، فاصلحت من شاني، فاستثفرت بثوب، ثم جئت، فدخلت معه في لحافه.حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ عَمْرٍو ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ ، قَالَتْ: حِضْتُ وَأَنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ثَوْبه , قَالَتْ: فَانْسَلَلْتُ، فَقَالَ:" أَنُفِسْتِ؟" , قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَجَدْتُ مَا تَجِدُ النِّسَاءُ، قَالَ: " ذَاكَ مَا كُتِبَ عَلَى بَنَاتِ آدَمَ" , قَالَتْ: فَانْطَلَقْتُ، فَأَصْلَحْتُ مِنْ شَأْنِي، فَاسْتَثْفَرْتُ بِثَوْبٍ، ثُمَّ جِئْتُ، فَدَخَلْتُ مَعَهُ فِي لِحَافِهِ.
حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک لحاف میں تھی کہ مجھے ایام شروع ہوگئے، میں کھسکنے لگی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا تمہیں ایام آنے لگے، میں نے کہا یا رسول اللہ مجھے بھی وہی کیفیت پیش آرہی ہے جو دوسری عورتوں کو پیش آتی ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ وہی چیز ہے جو حضرت آدم علیہ السلام کی تمام بیٹیوں کے لئے لکھ دی گئی ہے پھر میں وہاں سے چلی گئی اپنی حالت درست کی اور کپڑا باندھ لیا پھر آکر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لحاف میں گھس گئی۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد اختلف فيه على أبى سلمة