حدثنا ابو نعيم ، حدثنا يونس ، عن ابي إسحاق ، عن خيثمة ، قال: ولد جدي غلاما، فسماه عزيزا، فاتى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: ولد لي غلام، قال: " فما سميته؟" قال: قلت: عزيزا. قال:" لا، بل هو عبد الرحمن" . قال: فهو ابي.حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ ، حَدَّثَنَا يُونُسُ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنْ خَيْثَمَةَ ، قَالَ: وَلَدَ جَدِّي غُلَامًا، فَسَمَّاهُ عَزِيزًا، فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: وُلِدَ لِي غُلَامٌ، قَالَ: " فَمَا سَمَّيْتَهُ؟" قَالَ: قُلْتُ: عَزِيزًا. قَالَ:" لَا، بَلْ هُوَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ" . قَالَ: فَهُوَ أَبِي.
خیثمہ سے مروی ہے کہ میرے دادا کے یہاں ایک لڑکا پیدا ہوا، انہوں نے اس کا نام عزیز رکھا، پھر وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ میرے یہاں بیٹا پیدا ہوا ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے دادا سے پوچھا کہ تم نے اس کا کیا نام رکھا؟ انہوں نے بتایا عزیز! نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس کا نام عبدالرحمن رکھو، وہی میرے والد تھے۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وصورة الاسناد الإرسال، وجاء موصولاً