مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر

مسند احمد
445. حَدِیث تَمِیم الدَّارِیِّ
حدیث نمبر: 16957
Save to word اعراب
حدثنا ابو المغيرة ، قال: حدثنا صفوان ، قال: حدثني سليم بن عامر ، عن تميم الداري ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " ليبلغن هذا الامر ما بلغ الليل والنهار، ولا يترك الله بيت مدر ولا وبر إلا ادخله الله هذا الدين، بعز عزيز، او بذل ذليل، عزا يعز الله به الإسلام، وذلا يذل الله به الكفر" ، وكان تميم الداري، يقول: قد عرفت ذلك في اهل بيتي، لقد اصاب من اسلم منهم الخير، والشرف، والعز، ولقد اصاب من كان منهم كافرا الذل، والصغار، والجزيةحَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ ، قَالَ: حَدَّثَنَا صَفْوَانُ ، قَالَ: حَدَّثَنِي سُلَيْمُ بْنُ عَامِرٍ ، عَنْ تَمِيمٍ الدَّارِيِّ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " لَيَبْلُغَنَّ هَذَا الْأَمْرُ مَا بَلَغَ اللَّيْلُ وَالنَّهَارُ، وَلَا يَتْرُكُ اللَّهُ بَيْتَ مَدَرٍ وَلَا وَبَرٍ إِلَّا أَدْخَلَهُ اللَّهُ هَذَا الدِّينَ، بِعِزِّ عَزِيزٍ، أَوْ بِذُلِّ ذَلِيلٍ، عِزًّا يُعِزُّ اللَّهُ بِهِ الْإِسْلَامَ، وَذُلًّا يُذِلُّ اللَّهُ بِهِ الْكُفْرَ" ، وَكَانَ تَمِيمٌ الدَّارِيُّ، يَقُولُ: قَدْ عَرَفْتُ ذَلِكَ فِي أَهْلِ بَيْتِي، لَقَدْ أَصَابَ مَنْ أَسْلَمَ مِنْهُمْ الْخَيْرُ، وَالشَّرَفُ، وَالْعِزُّ، وَلَقَدْ أَصَابَ مَنْ كَانَ مِنْهُمْ كَافِرًا الذُّلُّ، وَالصَّغَارُ، وَالْجِزْيَةُ
سیدنا تمیم داری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے: یہ دین ہر اس جگہ تک پہنچ کر رہے گا جہاں دن اور رات کا چکر چلتا ہے، اور اللہ کوئی کچا پکا گھر ایسا نہیں چھوڑے گا جہاں اس دین کو داخل نہ کر دے، خواہ اسے عزت کے ساتھ قبول کر لیا جائے یا اسے رد کر کے ذلت قبول کر لی جائے، عزت وہ ہو گی جو اللّٰہ اسلام کے ذریعے عطاء کرے گا اور ذلت وہ ہو گی جس سے اللّٰہ کفر کو ذلیل کر دے گا۔ سیدنا تمیم داری رضی اللّٰہ عنہ فرماتے تھے کہ اس کی معرفت حقیقی اپنے اہل خانہ میں ہی نظر آئے گی، کہ ان میں سے جو مسلمان ہو گیا، اسے خیر، شرافت اور عزت نصیب ہوئی اور جو کافر رہا، اسے ذلت رسوائی اور ٹیکس نصیب ہوئے۔

حكم دارالسلام: حسن بشواهده، وهذا إسناد ضعيف الانقطاعه، سليمان بن موسى لم يدرك كثير بن مرة


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.